تمبو: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء سابق رکن قومی اسمبلی مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ سابق وزیراعظم کو سزادینا یا جیل میں ڈالناملکی مفادمیں نہیں ہے اس سے ملک کے حالات مزید بگڑجائیں گے۔
انتخابات ہوتے نظرنہیں آرہے اگرہوئے بھی توشفاف نہیں ہونگے کیونکہ شفاف کاصرف لفظ رہ گئے ہیں پاکستان مسلم لیگ ن پیپلزپارٹی کا اے این پی اورمولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرنے کی باتیں درست بھی ہوسکتی ہے بڑی جماعتوں کے سربراہان کی کوشش ہے کہ ان حالات میں الیکشن کس طرح کئے جائیں جب پہلے مرحلے میں اے این پی کی بیس لاشیں ایک جگہ سے اٹھائی جائے تو وہ کس طرح اپنی انتخابی مہم جاری رکھ سکتے ہیں ۔
بڑے سیاستدان انتخابات ملتوی کرانے کی کوشش کررہے ہیں بی اے پی اورایم ایم اے ایک جیسی جماعتیں ہیں جب کسی کو ضرورت پڑتی ہے توایسی جماعتیں بنائی جاتی ہیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈیرہ مرادجمالی میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی کونسل کے ممبر حاجی رحمت اللہ بنگلزئی کی رہائشگاہ پرمیڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ میں نہ تو الیکشن میں حصہ لے رہا ہوں آئندہ حکومت کا جوبھی عہدہ ہووہ چاہئے الیکشن کا ہویاسلیکشن کا ہومیں کبھی نہیں لوں گابہت سے امیدواروں نے کہاکہ ادارے ہمیں پاس کروائیں گے اورالیکشن کامیاب بنوائیں گے یہ طرز عمل سیاسی ورکریا جماعت کاتونہیں یہ سیاسی ناپختگی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کفری طاقتیں مسلمانوں کو کمزورکرنے اورانہیں آپ میں دست وگریباں کرانے کیلئے ہمہ وقت مصروف عمل ہیں مسلمانوں کو مساجد میں شہید کیا جا رہاہے اب وقت آگیا ہے کہ امت مسلمہ ایک صفح پر متحد ہوکرامریکہ اوراس کے حواریوں کو منہ توڑ جواب دیں ۔
اسی میں مسلمانوں کی کامیابی کا رازپوشید ہے ہم کبھی نہیں چاہتے کہ مسلمانوں کو بے گناہ قتل عام ہواورعالمی برادری چپ کاروزہ رکھ مسلمانوں پرقتل پر خاموش تماشائی بناہواہے اقوام متحدہ بھی طاقتورقوتوں کے سامنے بے بس نظرآرہی ہے ہرجگہ صرف مسلمانوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے اوران سے جینے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے ۔
باپ اور ایم ایم اے ایک جیسی جماعتیں ہیں جو ضرورت پڑنے پر بنائی جاتی ہیں ، مولانا شیرانی
وقتِ اشاعت : July 13 – 2018