|

وقتِ اشاعت :   July 17 – 2018

خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی قائد و بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 38و39 پارٹی کے نامزد امیدوار میر اسراراللہ زہری نے کہا ہے کہ ماضی میں عوام نے جن کو رہنماء بنایا وہ رہزن ثابت ہوئے جنہوں نے نہ صرف کرپشن کی تاریخ رقم کی بلکہ گوادر اور ریکوڈک جیسے اہم منصوبوں پر بھی سودا بازی کی۔پچیس جولائی عوام کے امتحان کا دن ہے صرف ووٹ کی طاقت سے ہی سیاسی سودا گروں کا راستہ روکا جاسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار میں مختلف عوامی وفود سے بات چیت کرتے کیا۔میر اسرار اللہ بلوچ نے کہا کہ متوسط طبقے کی نمائندگی کے دعویدار ایک نام نھاد قوم پرست پارٹی نے اقتدار میں آکر نہ صرف قومی مفادات کو نقصان پہچایا بلکہ ان کی دور میں کرپشن اور کمیشن خوری کے ریکارڈ قائم ہوئے۔گوادر اور ریکوڈک جیسے اہم منصوبوں سے متعلق خفیہ معاہدے کےئے گئے۔

عوام کو ایسے سیاستدانوں سے ہوشیار رہنا چاہےئے۔انہوں نے کہا کہ قومی و اجتماعی مفادات کاتحفظ بی این پی عوامی کی اولین ترجیح ہے اور بی این پی عوامی کے رہنماؤں نے ہمیشہ عوام کی صحیح معنوں میں نمائندگی اور ترجمانی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی بد قسمتی ہے کہ یہاں انتخابات میں ہمیشہ ایسے لوگ منتخب ہوکر آتے ہیں جن کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہوتا۔

مسائل کے حل کے لےئے ضروری ہے کہ عوام کو ووٹ کی اہمیت بارے آگہی دی جائے اور ووٹ کی طاقت کے ذریعے کرپٹ مافیا اور خرد بُرد گروہوں کا راستہ روکا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو بلا خوف اور بلا لالچ شعور و اپنی ضمیر کی بنیاد پر فیصلہ کرنا ہوگا۔معمولی مفادات کے لےئے سیاسی تاجروں کے ساتھ سودا بازی کرکے ووٹ کی تقدس کو پامال نہ کی جائے بلکہ عوام کا فیصلہ ان امیداروں اور پارٹیوں کے حق میں آنا چاہےئے جن کی ماضی عوامی خدمت کے لحاظ سے بہتر ہو۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی عوامی نے ووٹ کی خاطر کبھی کسی پر دباؤ ڈلنے کی کوشش کی اور نہ ہی ہم کسی سے ووٹ کی بھیک مانگ کر ووٹ کی تقدس پامال کرنا چاہتے ہیں۔بی این پی عوامی کو عوامی خدمت اور عوامی منشور کی بنیاد پر ووٹ چاہےئے ۔انہوں نے کہا کہ پچیس جولائی کے انتخابات میں بی این پی عوامی بلوچستان کی سب سے مقبول جماعت بن کر ابھرے گی۔