|

وقتِ اشاعت :   July 20 – 2018

حب :  این اے 272 لسبیلہ گوادر کے آزاد امیدوار اسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ساحلی پٹی پرپوری دنیا کی نظریں جمی ہوئی ہے اور یہ کوشش کی جارہی یہاں سے ایک ایسے نمائندے کا انتخاب عمل میں لایا جا سکے جس کے ذریعے جواس ساحلی پٹی کا سوداکیا جائے منتخب ہوا توبلوچستان کے ساحل وسائل کا تحفظ کرونگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ترقی مخالف نہیں ہے اور ایسے ترقی کے قائل بھی نہیں جس بنیا د پرعوام کا استحصال کیا جائے عوام نے امیدیں وابست کی 25 جولائی لسبیلہ اور گوادر کے عوام کا فتح کا دن ہوگا چار پر بیٹھ کر جشن کا مزہ لیں گے وہ ساکران میں انتخابی جلسے سے خطاکررہے تھے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام کے لئے بہتر تعلیم صحت اور روز گار کے مواقع کا مطالبہ کررہے ہیں ۔

ہمارا یہ مطالبہ ملک کے ائین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے کررہے ہیں چاہے کوئی جتنا ظلم کرے ستم کرے ہم ایک اینچ بھی پیچھے ہٹنے والے نہیں ہے اگر کوئی عوامی خدمت کو غداری تشہبیہ دے رہا ہے ان کی سوچ پر منصر ہے انہوں نے کہا کہ ساکران کے عوام نے 25 جولائی سے پہلے فیصلہ سنادیا آج کا جلسہ ایک ریفرنڈم ہے اس جلسے مخالفین کیب نیندیں اڑگئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھوتانی خاندان نے ہمیشہ عوام پرانحصارکیا عوام ہماری طاقت ہے میرے مخالفین میرے جلسوں سے خائف ہوکر سرکاری اداروں کے پاوں پکڑتے ہیں خدا کے لئے کہ فلاں کو دستبردار کرادو ۔

انہوں نے کہا کہ جہنوں نے عوام کی خدمت نہیں کی انھیں اپنی شکست نظرآرہی ہے انہوں نے کہا کہ میں نے صرف مشاورتی اجلاس بلایا اور وہ جلسے کی شکل تبدیل ہوگیا جس سے میرے مخالفین میں کھبلی مچ گئی اور مجھے سینٹیر بنانے کی پیشکش آئی میں نے جواباً کہا کہ یہ اپنے پاس رکھو مجھے اس کی ضرورت نہیں پھر جاکر سرکاری اداروں کی اثرورسوخ بڑھا دی ۔

انہوں نے کہا کہ بیلہ میں وڈیرہ حسن جاموٹ کے ساتھ ہماری پریس کا نفرنس سے مخالفین پاوں تلے زمین نکل گئی اور حسن جاموٹ نے اپنے آقاوں کی ایما پر ہم سے اتحاد ختم کردیا حسن جاموٹ اپنی مجبوریوں کی وجہ سے اپنادل باندھ نہ سکا اور اسی کے قافلے میں شامل ہوگیا اور جن کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اس کی مرضی ہے ۔

اس سے ہمیں کوئی سروکار نہیں انہوں نے کہا کہ ہم حسن جاموٹ کے پاس نہیں گئے تھے وہ ہمارے اتحاد کے لئے دعوت دی تھی ہمیں اس کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ ہمارے پاس عوام طاقت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں مرد کی طرح اتریں ہے اور انشا الل? مردبن کر جیتیں گے آج کے ساکران کا جلسہ اور کل کی ریلی مخالفین کے لئے واضح پیغام ہے ہمیں اندیشہ کہ کہیں ان ضمانتیں ضبط نہ ہوجائیں ۔

انہوں نے کہا کہ سردار صالح بھوتانی وزارت اعلیٰ کا خواب نہیں دیکھ رہا بلکہ وہ بن کر دکھاے گاانہوں کہا کہ ہم 42سالوں سے عوام کی خدمت کی عوام ہماری کارکردگی کی بنیاد پر ہمیں منتخب کرتے ہیں یہ ان کی محبت اور چاہت ہے انہوں نے کہا کہ عوام کے سامنے ان کی نظریں نیچی ہوگی جہنوں نے کام نہیں کیا ہم پر نشتر پھینکنے والے اقتدار میں رہ کر اپنے علاقوں میں کچھ نہیں کئے آج سارونہ میں پسماندگی ہے اور وہاں زندگی کے آثار نہیں ملتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کو ادارے بدنام کرنے عادت ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین سرکاری بیساکھیوں پر کب تک الیکشن لڑیں گے وہ عوام کی طاقت سے الیکشن لڑ کر دیکھیں انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمار ا ہے ہمارا یہ بلوچستان ہماراہے ہمیں پاکستان سے محبت کرنے کا سرٹیفکیٹ کسی سے لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔

پاکستان ہمارے خون میں بسا ہے بلوچستان ہمارے خون میں بسا ہے یہ ملک ہے تو ہم ہے اس میں کو ئی دو رائے نہیں انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین اور قانون میں رہتے ہوئے حق مانگنا جرم ہے تو جرم ہم باربار کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ میں ساحلی پٹی سے الیکشن لڑرہاہوں اوراسی ساحلی پٹی پر دنیا کی نظریں لگی ہوئی ہے ہے اور کوشش کی جارہی ہے یہاں سے ایک ایسا چن لیا جائے جو ان کی مرضی پر چلیں لیکن عوام کے سمندر نے ثابت کر دیا کہ ایسا نہیں ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آپ کی ووٹ کی طاقت منتخب ہوکر اس ساحل وسائل کا تحفظ کرونگااور اسے بلوچستان کے عوام کے کام میں لاوں گا انہوں کہاکہ ہم ترقی مخالف نہیں ہے ترقی ہوگی تو خوشحالی آئے گی۔۔۔ اور میرا اختلاف یہاں سے شروع ہوتا ہے اگر جو میرے آنگن میں کو ئی فیکٹری لگائیے گا تو پہلا حق میرے عوام کاہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کو تحفظ دیں گے وہ سرمایہ کاری کرے اور ہم کارخانہ مالک بننا نہیں چاہتے بلکہ یہ چاہتے ہیں اس سرمایے کی ثمرات ہماری عوام تک پہنچ جائیں انہوں نے کہا کہ چین یہاں پر 62ارب ڈالر کی سرمایہ لارہا یے اور یہ سرمایہ اپنے مقاصد کی حصول کے لئے لارہا وہ گوادر کے سمندر کو اپنے استعمال میں لانا چاہتا ہے بے شک وہ آئیں ہم اس کے راہ میں حائل نہیں ہوں گے ۔

مگر یہ 62ارب ڈالر لسبیلہ اور گوادر کے عوام کی فلاح وبہبود کے خرچ کرے انہوں نے کہا کہ میرا کونسا مطالبہ اچھا نہیں کہا جارہا ہے اسے ووٹ مت دو یہ ملک کے لئے اچھا نہیں ہے اگر تعلیم صحت عامہ کے سہولہات اور پانی روزگار کا مطالبہ کررہے ہیں ۔

یہ غداری ہے ہمارا ہر مطالبہ پاکستان کے آئین اور قانون کے اندر ہے اور یہ حق ہم لیکر رہیں گے انہوں کہ ہمارے ماہی گیروں کا استحصال کیاجارہا ہے محکمہ فشیریز کی ملی بھگت سے غیرقانونی ٹرالنگ کی جاری ہے اور ماہی گیر نان شبینہ کا محتاج ہورہے ہیں