کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے بانی سعید احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ گزشتہ ستر سالوں سے لیکر اب تک بلوچستان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں میں زیادہ قصور بلوچستان سے منتخب ہونے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کا ہے پوری ذمہ داری سے ہر فورم پر سابقہ حکومتوں کی مجرمانہ غفلت ثابت کرنے کے لیے تیار ہوں ایسے حالات میں مرکز پنجاب یا لاڑکانہ کی لیڈر شپ سے کیا گلہ کریں قومیت شناخت کے لیے ہے ۔
لیکن اسے ایکدوسرے سے نفرت کی علامت نہیں بنانا چاہیے قومیت لسانیت امیر غریب مالی پوزیشن کی تقسیم در تقسیم سے ملک و صوبہ ترقی نہیں کرسکتا ورکر کو عزت دو بی اے پی کا نعرہ ہے وکلاء کی شمولیت اس بات کی دلیل ہے کہ معاشرے کے باشعور طبقات بلوچستان عوامی پارٹی کے مشن و ویڑن کو بلوچستان کی حقیقی ترقی کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی اے پی لائیر فورم کے کوآرڈینیٹر ایڈوکیٹ امیر محمد خان ترین کی جانب سے ایک سو چار سے زائد وکلاء اور مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے افراد سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر حاجی عطا اللہ لانگو،عبدالباری بڑیچ، سید اختر شاہ فضل محمد بڑیچ حاجی محمد ہاشم احسان اللہ خلجی خلیل الرحمان اور دیگر افراد نے بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کیا۔
سعید احمد ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل اچانک رونما ہونے والا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سوچ نے بیس پچیس سال قبل جنم لیا تھا جب ہم نے محسوس کیا کہ بلوچستان وفاقی سیاسی قیادت و جماعتوں کی ترجیحات میں شامل نہیں اور نہ ہی انہیں بلوچستان کے مسائل سمجھنے کی جستجو یا شوق ہے سعید احمد ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان کے تو51 حلقوں میں سے 48 حلقوں سے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ۔
اسی طرح قومی اسمبلی کے حلقوں میں بھی بی اے پی کے امیدوار حصہ لے رہے ہیں سعید احمد ہاشمی نے کہا کہ سانحہ مستونگ کے بعد بی اے پی میں ضم ہونے والی جماعت بلوچستان متحدہ محاز کے جوانوں نے جس صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ان کے تدبر صبر و برداشت کو سراہتے ہیں سانحہ مستونگ کے شہداء کے ورثاء کو ویرانوں میں نہیں چھوڑیں گے سانحہ مستونگ کی تحقیقات کن پہلووں سے ہونی چاہئے اور آئندہ کا کیا لائحہ عمل ہونا چاہیے اس کا فیصلہ 25 جوالائی کے بعد کریں گے ۔
سانحہ مستونگ پر احتجاج کی کال دینے والے نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی کے دوستوں شمس مینگل اور دیگر کی مثبت سوچ کو سراہتے ہیں جنہوں نے ہماری اپیل اور یقین دہانی پر فی الوقت احتجاج موخر کیا ہم ان کے ساتھ ہیں اور بی اے پی کا ہر کارکن شہداء کے مشن کو آگے بٹھانے کے جزبے سے سرشار ہے ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکریٹری میر محمد اسماعیل لہڑی نے کہا کہ سابق دور حکومت میں تین اتحادی جماعتوں کے عدم اتفاق کے باعث وفاق سے ملنے والے پندرہ ارب روپے لیپس ہوگئے ۔
ڈھائی ڈھائی سالہ حکومت کرنے کے فارمولے دراصل بلوچستان کو ٹھیکے پر چلانے کے معاہدے تھے ناقص حکومتی کارکردگی اور کرپشن کے باعث لوگ سیاسی عمل سے بد ظن ہوئے دیرپا حکمت عملی نہ ہونے کے باعث کوئٹہ کے شہری بنیادی سہولتوں کو بھول کر پانی کے بحران پر پریشان ہیں ۔
بلوچستان عوامی پارٹی صوبے کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے قابل عمل اقدامات اٹھائے گی انہوں نے میر سراج خان رئیسانی کی ملک و صوبے کی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیہد میر سراج خان رئیسانی کے مشن کو جاری و ساری رکھیں گے ۔
تقریب سے بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی آرگنائزنگ سیکرٹری ملک خدا بخش لانگو لائیر فورم کے کوآرڈینیٹر ایڈوکیٹ امیر محمد خان ترین بی اے پی کے مرکزی رہنماء و نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی کے قریبی دوست میر شمس مینگل نے بھی خطاب کیا تقریب کے اختتام پر نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی سمیت سانحہ مستونگ کے شہداء کے لیے دعا کی گئی ۔
قومیت لسانیت اور تقسیم در تقسیم سے ملک و صوبہ ترقی نہیں کرسکتا ، سعید ہاشمی
وقتِ اشاعت : July 21 – 2018