تربت : خطے میں سیاسی صورتحال کو بدلنا ہوگا ، عوام اپنے مقدس سیاسی پناہ گاہوں سے غیر سیاسی عناصر کو نکال باہر کر دیں ،میں کسی بھی سیاسی نمائندے کو چور ، ڈاکو اور لٹیرا اس لیے نہیں کہوں گا کہ انہیں بلوچ عوام منتخب کرتے رہے ہیں اور اگر انہیں چور یا ڈاکو کہوں گا تو بلوچ کے حق انتخاب کی توہین ہوگی ۔
ووٹ صرف ایک کاغذکی پرچی نہیں ہے اگر اسے سوچ سمجھ کر استعمال کروگے تو حالات کو بدل سکو گے ، بلوچستان مین ہماری نئی نسل کو بد ترین مشکلات کا سامنا ہے اور اس قدر بے رحم حالات کے شکار ہیں کہ ان کی آنکھوں میں آنسو خشک ہو چکے ہیں اور اپنے غربت کی داستان بیان تک نہیں کر پارہے ہیں ۔
ریاستی علمبردار اگر 50لاکھ غیر مقامیوں کو گوادر میں لاکر سہولیات فراہم کرتے ہیں تو بلوچستان کے لاکھوں بیروزگار نوجوانوں کو بھی سہولیات کی فراہمی اور ملازمتیں دینے پر لیت ولعل سے کیوں کام لیاجارہاہے ۔
ان خیالات کا اظہار حلقہ این اے 271کے امیدوار،معروف بلوچ اسکالر جان محمد دشتی نے کوشکلات میں منعقدہ ایک بڑے عوامی جلسہ اوریونین کونسل گوکدان کے علاقے ڈنّک میں ایک بہت بڑے شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جلسہ عام میں حلقہ پی بی 47کیچ IIکے امیدوارمیجرجمیل احمددشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ اخترمینگل اورجان محمددشتی کاقافلہ ہے ،یہ سچ اورحق کاکاروان ہے اس کی منزل بلوچ خوشحالی اورآسودگی ہے،جلسہ عام میں مختلف علاقوں علاقے کے سینکڑوں افراد نے بی این پی میں اپنی شمولیت کا اعلان کیا۔
کوشکلات جلسہ گاہ آمد سے پہلے پارٹی رہنماؤ ں نے ڈنک میں بھی پارٹی کے ساتھیوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا اس موقع پر معروف بلوچ اسکالراورقومی اسمبلی این اے 271کے امیدوارجان محمد دشتی نے مزید کہا کہ بی این پی مینگل بلوچ کی صحیح نمائندگی کا حق احسن طریعے سے نبھا رہی ہے اس لیے آج بلوچ جوق در جوق اس کے کاروان میں شامل ہو رہے ہیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے پروفیشنل سیکرٹری اور حلقہ پی بی46 کے امیدوار ڈاکٹر عبدالغفور بلوچ نے کہا کہ سابقہ ادوار میں عوام کے حقوق کو بے دریغ غصب کرنے والے آج ایک مرتبہ پھر علاقے میں متحرک ہو گئے ہیں اور گھر گھر عوام کے پاس پہنچ رہے ہیں جنہیں وہ سالہاسال ماسوائے دھوکہ کے اور کچھ بھی نہیں دے پائے ہیں
خطے میں سیاسی صورتحال کو بدلنا ہوگا،جان محمد دشتی
وقتِ اشاعت : July 22 – 2018