|

وقتِ اشاعت :   July 22 – 2018

تربت سمیت مکران بھرمیں بجلی کے تعطل کو تین ہفتے گزر گئے، ڈپٹی کمشنر کیچ کی جانب سے ممکنہ درستگی کی تاریخ بھی گز رگئی مگر ایران سے بجلی کی بحالی ممکن نہ ہوسکی۔ جیکی گور گریڈ اسٹیشن سے مکران کو سپلائی کی جانے والی بجلی گزشتہ تین ہفتوں سے ایران نے بند کردیا ہے۔

پورے مکران ڈویژن کو روزانہ رات کو چار سے چھ گھنٹوں کے لیئے بجلی سپلائی کی جارہی ہے جبکہ دن کا پورا وقت بغیر بجلی گزر جاتی ہے۔ ابھی تک مقامی انتظامیہ اور کیسکو حکام کی جانب سے باضابطہ بجلی بندش کے بارے میں کوئی اعلامیہ سامنے نہیں آیا ہے ۔

تاہم ڈپٹی کمشنر کیچ اور ایکسئین کیسکو بنگل خان مری نے دو ہفتے قبل پریس بریفنگ میں ممکنہ طور پر آٹھ سے دس دنوں میں ایران سے بجلی کی سپلائی بحال ہونے سے متعلق کہا تھا کہ ایران سے مکران کے لیئے سپلائی کی جانے والی بجلی کے بحران کا سبب ٹیکنیکل فالٹ ہے جسے اگلے آٹھ سے دس دنوں کے درمیان دور کر کے معمول کی سپلائی دوبارہ شروع کردی جائے گی مگر مقررہ مدت مکمل ہونے کے باوجود کوئی پیش رفت نظر نہیں آتی ۔ 

بلوچستان کے ضلع مکران کے بیشتر علاقوں کو ایران سے بجلی سپلائی کی جاتی ہے مگر گزشتہ تین ہفتوں سے ایران کی جانب سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کی وجہ سے مکران کے مختلف علاقوں میں کاروبارزندگی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے اور شہری بھی مسائل سے دوچار ہیں۔ بجلی کے تعطل کو فنی خرابی قرار دیا جارہا ہے مگر اب تک اس کی واضح وجوہات سامنے نہیں آئیں۔ 

بدقسمتی سے ہمارے یہاں بجلی کی پیداوار پر کبھی بھی توجہ نہیں دی گئی مختلف تجاویز تو پیش کی جاتی ہیں مگر باقاعدہ پلاننگ اور ماہرین سے رجوع نہیں کیا جاتا ۔ آج بھی ملک میں سب سے بڑامسئلہ بجلی کی کمی کا ہے جس کے حل کیلئے ہر بار بڑے بڑے دعوے کئے گئے مگر نتیجہ صفر ہے ۔

حکمرانوں کی زیادہ تر توجہ کول پاور پلانٹ پر ہے جو کہ انتہائی نقصان دہ منصوبوں میں شمار ہوتا ہے ، دنیا ایسے منصوبوں کواس کی نقصانات کی وجہ سے ترک کررہی ہے اورہم انہیں اپنانے کا سوچ رہے ہیں۔ 

بلوچستان میں بجلی کی ضرورت ملک کے دیگرعلاقوں کی نسبت بہت کم ہے کیونکہ یہاں بڑے بڑے صنعتی زون نہیں اور آبادی بھی قلیل ہے ، صرف چند چند بڑے بڑے شہروں میں برائے نام بجلی کی سہولت دستیاب ہے ۔ حکومت نے اندرون بلوچستان کبھی بھی بجلی پہنچانے کی زحمت نہیں کی او ر نہ لوگوں کو امید ہے کہ وہاں بجلی کبھی پہنچے گی۔یعنی بلوچستان میں بجلی کا استعمال بہت کم ہے اس کے باوجود یہاں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت بہت زیادہ ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔ 

مکران میں حالیہ بجلی تعطل کو فوری دور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے یہاں بعض حلقے اس خواہش کااظہار کرتے ہیں کہ ایران کے ساتھ بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں کو بجلی کی فراہمی کے حوالے سے معاہدے کئے جائیں جس کی پیشکش خود ایران کئی مرتبہ کرچکا ہے ۔

مگر حالیہ بجلی تعطل کی وجوہات کو جاننا بھی ضروری ہے کہ یہ صرف فنی خرابی ہے یا پھر ادائیگیوں کا مسئلہ ہے کیونکہ بیس دنوں تک بجلی کا تعطل ایرانی ساکھ کو بھی خراب کردے گا کہ ایسی کونسی فنی خرابی ہے جسے دور نہیں کیا جاسکتا۔ اس سلسلے کویہیں ختم ہونا چاہیے کیونکہ یہ مستقبل کے مجوزہ معاہدوں کو مشکوک بنا دے گا اور اس سے رائے عامہ بدل جائے گی۔

لہذا ضروری ہے کہ مکران میں حالیہ بجلی بحران کو حل کرکے مستقل بنیادوں پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے تاکہ مستقبل میں ایران کے ساتھ سستی بجلی کے حوالے سے بات چیت کوعملی جامہ پہنایاجاسکے۔