اتاپیو: ایشیائی ملک لاؤس میں ایک زیر تعمیر ڈیم کے ٹوٹنے سے پانی دیہاتوں میں داخل ہوگیا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد لاپتا اور درجنوں گاؤں زیر آب آگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوب مشرقی ایشیائی ملک لاؤس کے صوبے اتاپیو میں واقع زیرتعمیر ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم ٹوٹنے سے 5 بلین کیوبک پانی 6 دیہاتوں کو اپنے ساتھ بہا لے گیا۔
سیلاب کے باعث 100 سے زائد افراد لاپتا جب کہ 6 ہزار 6 سو افراد بے گھر ہوگئے، لاپتا افراد کے ہلاک ہوجانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
شیان شی نامونے ڈیم پر 410 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے پاور اسٹیشن قائم کیا جا رہا تھا جس کے لیے 1.2 بلین ڈالر کے پروجیکٹ کا آغاز 2013ء میں کیا گیا تھا اور جسے 2019ء میں مکمل ہونا تھا۔
اس پاور پلانٹ سے حاصل ہونے والی 90 فیصد بجلی تھائی لینڈ کو فروخت کی جانی تھی جب کہ بقیہ ماندہ بجلی کو مقامی گرڈ اسٹیشن میں شامل کیا جانا تھا۔
ڈیم پر قائم پاور پلانٹ کی تعمیر کے خلاف مقامی این جی اوز اور ماحولیاتی تنظیموں نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مقامی آبادی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا جس سے مقامی آبادی کو پانی کی قلت کا بھی سامنا ہوسکتا تھا۔
اس پاور اسٹیشن پر کام کرنے والی کمپنیوں کا تعلق تھائی لینڈ اور شمالی کوریا سے ہے جب کہ ایک مقامی کمپنی بھی شامل ہے۔
سیلاب کے باعث تاحد نگاہ پانی ہی پانی ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے چھتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔
ریسکیو اداروں کو متاثرہ علاقے تک پہنچنے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہیلی کاپٹرز کی مدد سے سیلاب میں پھنسے افراد کی محفوظ علاقے میں منتقلی کا عمل جاری ہے۔