استنبول: ترکی میں مبینہ ظلم و ستم کا شکار 1600 سے زائد پاکستانی نوجوانوں نے نئی حکومت سے مدد طلب کی ہے۔
ترکی میں غیرقانونی طریقے سے جانے والے 1600 سے زائد پاکستانی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ نوجوانوں نے ویڈیو کے ذریعے خود پر ہونے والے مبینہ ظلم و ستم کی شکایت کرتے ہوئے پاکستانی وزارتِ خارجہ اور نئی حکومت سے مدد طلب کی ہے۔
عثمانیہ کیمپ میں رکھے جانے والے نوجوانوں نے ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ سینکڑوں افراد گزشتہ چھ ماہ سے کیمپ میں قید ہیں، اور پانچ ماہ سے گھر والوں سے بات بھی نہیں ہوئی، روٹی کے لیے لائن میں لگا یا جاتا ہے اور متعدد کو مارا بھی جاتا ہے، بہت سے نوجوان بیمار ہوگئے ہیں اورانہیں ترکی حکام کی جانب سے طبی امداد بھی نہیں دی جارہی۔ نوجوانوں نے اپیل کی ہے کہ ملک کے آنے والے وزیر اعظم عمران خان اور وزارتِ خارجہ ہماری مدد کریں۔