|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2018

پنجگور: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ سابق ایم پی اے حاجی محمد اسلام بلوچ مرکزی کمیٹی کے رکن پھلین بلوچ حاجی صالح محمد بلوچ حاجی محمد اکبر بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی اقتدار کی نہیں بلکہ بلوچستان کی سائل ووسائل کی جدو جہد کررہی ہے ۔

الیکشن میں ہار جیت جمہوریت کا حصہ ہے جن قوتوں نے الیکشن میں کرفیو لگا کر اپنے من پسند امیدواروں کو سرکاری وسائل کے بل بوتے پر جتوایا ہے وہ عوام کے نمائندے نہیں بلکہ مخصوص طبقے کے نمائندے ہیں ۔

نیشنل پارٹی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے سودے بازی کے بجائے جمہوریت اور جمہوری اداروں کے ساتھ کھڑا ہوکر بلوچستان کی اعلی جمہوری روایت کی پاسداری کی ہے نیشنل پارٹی کو بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی مسخ شدہ لاشوں کی فراہمی کو بند اور بیرون ملک بلوچ قیادت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کی موقف کا سزا دیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی پنجگور کے منعقدہ ورکنگ باڈی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں 2018 کی الیکشن میں نیشنل پارٹی کی کارکردگی آئندہ کا لائحہ عمل نیشنل پارٹی کی تنظیمی امور کارکنوں کے مسائل پر تبادلہ خیال ہوا اور اپوزیشن میں بھر پور کردار ادا کرنے کا فیصلہ ہوا ۔

اجلاس میں سابق صوبائی وزیر میر رحمت صالح بلوچ حاجی محمد اسلام بلوچ حاجی صالح محمد بلوچ پھلین بلوچ چیئرمین عبد المالک بلوچ خالد بلوچ اور دیگر مقررین نے کہا کہ الیکشن میں ہار جیت جمہوریت کا حصہ ہے نیشنل پارٹی کو عوام کی ووٹوں سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق کی طاقت سے الیکشن میں دور کیا گیا ۔

نیشنل پارٹی ایک قوم پرست جمہوری سیاسی جماعت ہے نیشنل پارٹی اپنے جمہوری اصولوں پر کھبی سودا بازی نہیں کرے گی بلوچستان کی سیاست میں جمہوری سیاست کو ہمیشہ اولیت حاصل رہی ہے نیشنل پارٹی نے بلوچستان کی اعلی سیاسی روایت کی پاسداری کرکے بلوچستان کی سیاسی روایت کو زندگی کردیا ہے ۔

نیشنل پارٹی کی الیکشن میں مقابلہ سیاسی قوتوں سے نہیں بلکہ طاقت ور قوتوں سے تھا انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے سیاست میں سودا بازی کے کھبی قائل نہیں رہا ہے بلکہ ہر محاذ پر جمہوریت اور جمہوری اداروں کے ساتھ شامل بشانہ کھڑا رہا ہے اقتدار آنے جانے چیز ہے ۔

ہمیں اقتدار سے زیادہ بلوچستان اور بلوچ قوم کی مفادات عزیز ہے تاریخ اپنا فیصلہ خود کیا کرتا ہے کہ نیشنل پارٹی کا موقف درست اور بلوچستان کے مفادات کے عین مطابق ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی 2018 کی الیکشن میں ہارا نہیں ہے بلکہ نیشنل پارٹی کو لاپتہ افراد کی بازیابی مسخ شدہ لاشوں کی فراہمی کا سلسلہ بند اور بیرون ملک بلوچ قیادت کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں دوٹھوک موقف کی سزا دی گئی ہے ۔

کچھ قوتیں نہی چاھتی ہے کہ بلوچستان کے مسائل مذاکرات کے ذریعہ حل ہوسکے الیکشن میں جن قوتوں کو کرفیو لگا کر سرکاری وسائل کے بل بوتے پر کامیاب کروایا وہ عوام کے نمائندے نہیں بلکہ مخصوص طبقے کے نمائندے ہیں جن سے توقعات وابستہ کرنا سیاسی غلطی تصور کیا جاتا ہے ۔

نیشنل پارٹی کی ڈھائی سالہ دور حکومت اور پانچ سالہ عوامی نمائندگی مثالی رہی ہے نیشنل پارٹی نے مختصر وقت میں بلوچستان کے آگ کو پا ی لگا کر ٹھنڈک کرکے بلوچستان کو امن ترقی اور استحکام کے جانب گامزن کیا بلوچ قوم کے غمزدہ چہروں پر مسکراہٹ لا کر انھیں جینے کا حق فراہم کیا ۔