جکارتا: انڈونیشیا میں سیاحت کے لیے مشہور جزیرے لومبوک میں زلزلے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے بالی کے برابر میں واقع ایک اور سیاحتی جزیرے لومبوک میں زلزلہ آیا ہے جس کی وجہ سے متعدد عمارتوں اور گھروں کو نقصان پہنچا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7 اعشاریہ صفر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر زیر زمین تھی۔
انڈونیشیا کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ زلزے سے متاثرہ 500 سے زائد افراد کو مختلف اسپتالوں میں لایا گیا ہے جن میں سے 79 افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے جب کہ 100 سے زائد زخمیوں کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
زلزلے کی وجہ سے جزیرے پر نظام زندگی معطل ہوکر رہ گیا، متعدد عمارتوں اور گھروں کو نقصان پہنچا، بجلی کا نظام معطل ہوگیا۔ اب بھی ساحل سمندر اور دیگر سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی بڑی تعداد امداد کی منتظر ہے جب کہ کئی دیہات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں جہاں سے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب انڈونیشین ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کرتے ہوئے امدادی اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی تاہم اس بات کو کئی گھنٹے گزر چکے ہیں۔ زلزلے کے جھٹکے برابر میں واقع جزیرے بالی پر بھی محسوس کیے گئے تاہم وہاں شدت کم تھی۔
زلزلے کے جھٹکے کے حوالے سے مقامی افراد نے ٹوئٹر پر لکھا کہ انہوں نے کچھ دیر قبل زلزلے کے زبردست جھٹکے محسوس کیے اور ان جھٹکوں کا دورانیہ 15 سیکنڈ سے زائد تھا۔
واضح رہے کہ بالی کے مشرق میں واقعے اس جزیرے لومبوک میں گزشتے ہفتے بھی 6 اعشاریہ 4 شدت کے زلزلے کے باعث 16 افراد ہلاک اور سیکڑو ں زخمی ہوگئے تھے۔