|

وقتِ اشاعت :   August 9 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نامعلوم مسلح ڈاکو نجی بینک سے پچاس لاکھ روپے سے زائد کی نقدی لوٹ لی۔ مسلح ڈاکوؤں بینک کی حفاظت پر تعینات محافظوں سے اسلحہ بھی چھین کر فرار ہوگئے۔ ملزمان کے تشدد اور شیشے لگنے سے پولیس اہلکار سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔

نوشکی میں یہ اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ڈکیتی ہے۔بدھ کی دوپہر کو نوشکی کے مصروف علاقے جناح روڈ پر واقع حبیب بینک میں مسلح ڈاکو فائرنگ کرتے ہوئے گھسے۔ بینک کے دروازے اور کیشئر کاؤنٹر پر فائرنگ کرکے شیشے توڑ دیئے۔

داخل ہونے کے بعد مسلح ڈاکوؤں نے بینک کی حفاظت پر تعینات محافظوں اور عملے کے ارکان کو یرغمال بنالیا۔عینی شاہدین کے مطابق ڈاکوؤں کی تعداد چار تھی جو پستول اور کلاشنکوف سے لیس تھے اور وہ پیدل بینک میں آئے۔ ڈکیتی کے وقت بینک میں عملے کے دس کے قریب ارکان اور متعدد صارفین بھی موجود تھے۔

ڈاکوؤں نے داخل ہوتے ہی محافظوں کے علاو ہ عملے اور صارفین کو بھی یرغمال بنایا اور فائرنگ کرتے رہے۔ لوٹ مار کے بعد جاتے ہوئے ڈاکوؤں نے بینک کے سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی توڑدیا۔واردات کے بعد ڈاکو پیدل ہی فرار ہوگئے۔ اس دوران انہوں نے بینک کے باہر بھی فائرنگ کی جس سے بازار میں بھگدڑ مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

راستے میں پولیس اہلکاروں اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ڈپٹی کمشنر نوشکی عبدالرزاق بلوچ ، ایس پی نوشکی اور ایف سی کے کرنل نے بھی متاثرہ بینک کا دورہ کیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔پولیس کے مطابق واردات کے وقت بینک کی حفاظت پر ایک پولیس اہلکار اور دو نجی محافظ تعینات تھے۔

ڈاکوؤں نے پولیس اہلکار حمیداللہ کو چہرے پر کلاشنکوف کا بٹ مار کر زخمی کردیا اور ان سے سرکاری اسلحہ چھین لیا۔ ڈاکوباقی دو محافظوں کو کمپنی کی جانب سے دیا گی اسلحہ بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔بینک ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے ٹوٹنے والے شیشے کے ٹکڑے لگنے سے دو صارفین امداد اللہ ولد حاجی کبیر اور غلام قادر ولد محمداکرم زخمی بھی زخمی ہوگئے۔ تینوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا۔

بینک عملے نے پولیس کو بتایا ہے کہ لوٹی ہوئی رقم پچاس لاکھ روپے کے لگ بھگ ہوسکتی ہے تاہم درست رقم گنتی اور بینک ریکارڈ کا معائنہ کرنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا۔ پولیس نے بینک کے محافظوں اور عملے کے دیگر ارکان سے بیانات قلمبند کرکے نوشکی میں اب تک کی سب سے بڑی بینک ڈکیتی کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔