ملک میں دھاندلی کے خلاف سب سے زیادہ احتجاج 2013ء کے عام انتخابات کے نتائج کے خلاف پی ٹی آئی نے کیا، پی ٹی آئی نے ریکارڈ دھرنے دیئے ، اسلام آباد کو مکمل بند کردیا گیا ۔
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے چار حلقوں کو کھولنے کا مطالبہ اس وقت کے حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے سامنے رکھا تھا جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی پی ٹی آئی نے بھرپور مہم چلائی تھی ، اس دوران پی ٹی آئی واحد جماعت تھی جس نے سب سے زیادہ عوامی اجتماعات منعقد کئے تھے اور ن لیگ کی حکومت کے خلاف نہ صرف دھاندلی بلکہ کرپشن کے خلاف بھی احتجاج کیا تھا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت کی ایک وجہ عوامی اجتماعات بھی ہیں جو ملک بھر میں منعقد کئے گئے ۔ اب پی ٹی آئی حکومت بنانے جارہی ہے،ملک کے اگلے وزیراعظم عمران خان ہونگے اور انہیں اب متحدہ اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام ف، جماعت اسلامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کے اراکین قومی اسمبلی کا حلف اٹھانے کے بعد پہلا مطالبہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کا کرینگے۔
مبینہ دھاندلی کے خلاف پانچ جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے بدھ کو احتجاج کیا اوریہ پہلا احتجاج نہیں تھابلکہ آئندہ بھی اس قسم کے احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ قومی اسمبلی میں کسی کو مبارکباد دینے نہیں جا رہے بلکہ دھاندلی کے معاملے کو اٹھائیں گے۔شبہاز شریف نے انتخابی نتائج کی بروقت دستیابی اور اشاعت کے لیے رزلٹ مینیجمنٹ سسٹم یعنی آر ٹی ایس کے بارے میں کہاکہ کل جماعتی کانفرنس اور فری اینڈ فیئر انتخابی اتحاد یہ فیصلہ کر چکا ہے کہ تحقیقات ہوں گی اور پارلیمانی کمیشن کو یہ ٹاسک دیا جائے گا جس میں تمام پارلیمانی جماعتیں اس بات کا کھوج لگائیں گی کہ انتخابات کی رات کو کیوں آر ٹی ایس کوبند کروایا گیا ۔
یہ وہ معاملات ہیں جن کے بارے میں جاننا عوام کا حق ہے ۔واضح رہے کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان مسلم لیگ نواز، پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر پانچ جماعتوں پر مشتمل اتحاد کے رہنماؤں اور ان جماعتوں کے کارکنوں نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج بھی کیا تھا۔
مقررین نے ان انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے ان کے نتائج کو ماننے سے انکار کیا اور پارلیمانی انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے مطالبہ کیا ہے کہ عام انتخابات کے نتائج میں تاخیر کے لیے ذمہ دار ٹھہرائے جانے والے تکنیکی نظام یعنی آر ٹی ایس کے بارے میں تحقیقات سینیٹ کو کرنے دیا جائے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ 2013ء کے دوران جس طرح پی ٹی آئی نے احتجاج کیا تھا اب متحدہ اپوزیشن نے بھی احتجاج کیلئے کمر کس لی ہے ملک میں عام انتخابات کے نتائج کے خلاف ایک بار پھر احتجاج کا دور دہرایا جائے گامگر اس بار 2013ء کی طرح احتجاج ہوتا دکھائی نہیں دے رہا کیونکہ متحدہ اپوزیشن کی حالیہ احتجاج کے دوران قائدین موجود نہیں تھے جبکہ عمران خان نے خود احتجاجی دھرنوں کی قیادت کی تھی۔
البتہ سیاسی جماعتوں کے تحفظات کو دور کرنا نئی حکومت کی ذمہ داری ہے تاکہ نوبت دھرنوں تک نہ پہنچے اور نظام زندگی چلتا رہے،یہی ہم سب کے لیے بہتر ہوگا۔
انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج کے اشارے
وقتِ اشاعت : August 12 – 2018