|

وقتِ اشاعت :   August 15 – 2018

 اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین اور وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمران خان نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے الیکشنز میں بغیر شناختی کارڈ ووٹ ڈالا۔

عمران خان ووٹ ڈالنے کیلئے ایوان پہنچے لیکن اسمبلی شناختی کارڈ ساتھ نہ لائے جو ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے لازمی تھا۔

عمران خان جب ووٹ ڈالنے کے لیے ڈائس پر آئے تو اپوزیشن امیدوار خورشید شاہ کے پولنگ ایجنٹ مصطفی شاہ نے ان سے اسمبلی کارڈ مانگا۔ عمران خان نے اپنے کوٹ کی جیبیں ٹٹولیں لیکن کارڈ نہ ملا۔

اسپیکر ایاز صادق نے اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے عمران خان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دلوا دی۔ امیدواروں کے پولنگ ایجنٹوں نے بھی عمران خان کو پہچان کر ووٹ ڈالنے کی اجازت دیدی۔ ووٹ ڈالنے کے بعد عمران خان نے اسپیکر ایاز صادق سے ہاتھ نہیں ملایا اور یونہی واپس چلے گئے۔

ادھر پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے عمران خان کو بغیر کارڈ ووٹ ڈالنے کی اجازت پر اعتراض اٹھادیا۔

قادر پٹیل نے کہا کہ عمران خان کو بغیر کارڈ ووٹ ڈالنے کی اجازت دے کر امتیازی سلوک کیا گیا، میرے پاس بھی کارڈ نہیں تھا جس پر پولنگ ایجنٹ نے مجھے ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی،

میں نے جا کر نیا کارڈ بنوایا تب اجازت ملی، عمران خان نیازی کے پاس بھی کارڈ نہیں تھا مگر انہیں اجازت دے دی گئی، تمام ارکان اسمبلی برابر ہیں اور کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔

اسپیکر اسمبلی ایاز صادق نے قادر پٹیل سے کہا کہ عمران خان نے مجھ سے کہا تو میں نے اجازت دے دی، آپ بھی میرے نوٹس میں لاتے تو اجازت دے دیتا۔