کوئٹہ: کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں گیس دھماکے کے بعد کان بیٹھ جانے کے حادثے کے پانچ روز بعد ریسکیوآپریشن مکمل کرلیا گیاحادثے میں جان بحق تمام 18 کان کنوں کی لاشیں بھی نکال لی گئیں۔ محکمہ معدنیات نے متاثرہ کان کو سیل کرکے تحقیقات کاحکم دیدیا ہے۔
چیف مائنزانسپکٹر بلوچستان افتخاراحمد نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں میتھین گیس بھرنے سے دھماکے اور اس کے باعث کان بیٹھ جانے سے13 کانکن کان میں پھنس گئے تھے بعد میں 21کانکن انہیں بچانے کے لئے گئے تو وہ بھی کان حادثہ کاشکار ہوگئے ۔
تاہم ان میں سے 16 کانکنوں کو بیہوشی کی حالت میں نکال لیاگیا جبکہ پانچ کانکن کان کے اندر ہی پھنس گئے جو اندر زہریلی گیس کی وجہ سے دم گھٹنے کے باعث دم توڑ گئے جان بحق کان کنوں کی لاشیں نکالنے کا ریسکیوآپریشن پانچ روز بعد مکمل کرلیا گیا اور کان میں ہلاک ہو جانے والے تمام 18افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ۔
چیف مائنز انسپکٹر افتخار احمد نے بتایا کہ سنجدی میں حادثے کا شکار متاثرہ کان کو سیل کرکے تحقیقات کاحکم دے دیاگیاہے،جس سے سنجدی کان حادثہ کی وجوہات اورزمہ داروں کاتعین کیاجائیگادوسری جانب جان بحق کانکنوں کی لاشیں ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کردی گئیں ۔
سنجدے کان حادثہ،جاں بحق تمام کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئیں
وقتِ اشاعت : August 18 – 2018