کابل: افغان صدر اشرف غنی کے عید اجتماع سے خطاب کے دوران صدارتی محل پر راکٹ حملہ کیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں آج عید الاضحیٰ منائی جا رہی ہے۔ عید کا مرکزی اجتماع افغان صدارتی محل میں ہوا جہاں صدر اشرف غنی شرکاء سے خطاب کر رہے تھے کہ دہشت گردوں نے راکٹوں سے حملہ کر دیا۔ حملے میں افغان صدر اور شرکاء محفوظ رہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانیشم نے میڈیا کو بتایا کہ علی الصبح عسکریت پسندوں کے ایک گروہ نے ریکا خانہ کے علاقے میں ایک عمارت پر قبضہ کر لیا اور عمارت کی چھت سے صدارتی محل کی جانب 9 راکٹ داغے جو کہ سفارتی علاقے کے نزدیک گرے۔ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
افغان میڈیا کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور مارے گئے۔ راکٹ حملے کے بعد افغانستان کے مختلف علاقوں میں اتحادی افواج اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہو گیا ہے جس سے افغان صدر کے مشروط سیز فائر کا اعلان غیر مؤثر ہو گیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے عید کے اجتماع کے دوران صدارتی محل پر راکٹ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی تہوار پر معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے کی بزدلانہ کارروائی شکست خوردہ ذہنیت کی عکاس ہے۔