سعودی عرب میں امامِ کعبہ شیخ ڈاکٹر صالح الطالب کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ امام کعبہ شیخ صالح طالب کو سعودی عرب میں گرفتار کرلیا گیا ہے، شیخ صالح الطالب مکہ میں جج کے فرائض بھی انجام دیتے رہے ہیں، سعودی عرب میں قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے بھی شیخ صالح الطالب کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے تاہم سرکاری سطح پر تصدیق یا تردید تاحال سامنے نہیں آئی ہے۔
دوسری جانب عرب ویب سائٹ خلیج آن لائن نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار ہونے والے امام کعبہ نے حال ہی اپنے ایک خطبے میں میوزیکل کنسرٹس اور تقریبات میں نامحرم مردوں اور خواتین کے گھلنے ملنے کو غیر اسلامی قرار دیا تھا البتہ امام کعبہ نے اپنے اُس وعظ میں شاہی شخصیات اور حکومتی پالیسی کو براہ راست تنقید کا نشانہ نہیں بنایا تھا۔
امام کعبہ شیخ صالح الطالب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی کافی متحرک تھے تاہم ان کی گرفتاری کے بعد سے اُن کے انگریزی اور عربی ٹویٹر اکاؤنٹس کو بھی بند کردیا گیا ہے، جس سے اُن کی گرفتاری کی تصدیق ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وژن 2023 کے تحت کچھ بڑے اقدامات اٹھائے ہیں جن میں پہلی بار خواتین کو ملازمت اور ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ مخلوط میوزیکل کنسرٹ اور تفریحی تقریبات کی آزادی بھی دے دی گئی ہے اور سینما ہال بھی کھول دیئے گئے ہیں۔