خضدار : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی میر عبد الرؤف مینگل نے کہا کہ بلوچستان کی سیاست کو ایک نئے موڑ میں داخل کرنے میں بی این پی نے انتہائی اہم فیصلہ کیا ہمارے چھ نکات نے پوری دنیا کو بلوچستان کے طرف متوجہ کیا ہے پہلی مرتبہ ہے کہ پاکستان کے میڈیا بھی ایک مخصوص خول سے نکل کر بلوچستان کو ان کا جائز کوریج دیا جو ہمارے بہترین حکمت عملی کا حصہ ہے ۔
بلوچستان کے سر زمین کا مالک بلوچ قوم ہے یہاں کے تیل و گیس کے معدنیات ساحل و وسائل کے مالک ہم ہیں ملکی بین الاقوامی اصولوں کے تحت ان سے بر آمد ہونے والے محصولات کا حق بلوچستانیوں کا ہے لیکن یہ حق ہمیں نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے غربت کی عفریت نے پورے بلوچستان کو نگل لیا ہے ہمارے 70 فیصد لوگ آج کے جدید دور میں ناقص اور مضر صحت پانی پی رہے ہیں ۔
ان خیالا ت اظہار میر عبد الروف مینگل خضدار صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا میر عبد الرؤف مینگل نے کہا ہم بلوچستان کی سیاست میں شفافیت کے قائل ہیں ہمارے قبائلی روایات ہیں جو صدیو ں سے چل آرہے ہیں ہمارے آباؤ اجداد قبائلی روایات کی تحفظ اور اس سر زمین کی حفاظت کے لئے تاریخی جدو جہد کی ہے ہم بھی ان کے روحانی فر زند ہیں یہ وسائل ہم کسی کو خیرات میں نہیں دیں گے ہم برابر کے شہری ہونے کے خواہش مند ایک جانب بلوچستان کے ملازمتوں کے کو ٹہ این ایف سی ایوارڈ سمیت دیگر تمام مراعات سے ہمیں محروم رکھا جاتا ہے ۔
دوسری جانب ہمیں اپنے صوبہ کے وسائل کا رائلٹی بھی نہیں دیا جاتا ہے اس لئے ہم چھ نکات میں ان چیزوں کو اٹھایا ہے ہم اقتدار کی طلب کر سکتے تھے لیکن ہم ان قومی مفادات کو ترجیح دی کیونکہ اقتدار آنی جانی چیز ہے پھر لنگڑ لی لولی اقتدار کے بجائے ہم اپنے صوبہ میں اختیارات چاہتے ہیں جو ہمارا پدائشی و بنیادی حق ہے ۔
لنگڑیلولی اقتدار نہیں اختیارات چاہتے ہیں، رؤف مینگل
وقتِ اشاعت : August 29 – 2018