|

وقتِ اشاعت :   August 31 – 2018

کوئٹہ:  جمہوری وطن پارٹی کے رکن اسمبلی بلوچستان نوابزدہ گہرام بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مسائل کے حل ترقی وخوشحالی کے لئے جو ذمہ داری اٹھائی ہے اسے نبھانے کی ہر ممکن کوشش کرینگے ڈیرہ بگٹی کے عوام نے اپنی تقدیر کی تبدیلی کے لئے ہمیں ایوان میں بھیجا ہے عوامی مفادات سے پہلو تہی ہماری سیاست کا محور نہیں سابقہ دور حکومت میں جس طرح بگٹی مہا جرین کو نظرانداز کیا گیا ۔

اس روش کو رد کرنے کا وقت آچکا ہے بلوچستان کی تقدیر سی پیک منصوبے سے منسلک ہے اور اہمیت کے حامل منصوبے کو اس کی منزل تک پہنچانے کے لئے ہر ممکن جہد جاری رہے گی پسماندگی جہالت ہماری تقدیر نہیں ہم ان مسائل سے مقابلہ کر کے خوشحالی کی جانب گامزن ہونگے ڈیرہ بگٹی اور بلوچستان بھر کے عوام کا تعاون درکار ہے۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی گفتگو کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ2018 کے انتخابات عوام کی آواز ثابت ہوئے جس میں عوام نے اپنے اصل نمائندوں کو ایوانوں میں بھیجا ہے اب ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ عوامی مسائل کو اپنی ترجیحات میں شامل ر کھتے ہوئے ان پالیسیوں پر عملدرآمد کیا جائے جو عوام کی تقدیر بدلنے کاباعث بنے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ گوادر کو پاکستان کا حصہ بنانے میں سب سے اہم کردار شہید نواب اکبر خان بگٹی نے ادا کیا تھا اور آج یہ منصوبہ سی پیک کی شکل میں پاکستان اور بلوچستان کی تقدیر بدلنے کا باعث بن رہا ہے ہم روز اول سے ہی بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کی جہد کر رہی ہے اور یہی ہماری سیاست کا محور رہا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ماضی میں بگٹی مہا جرین کی آباد کاری سے متعلق کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا جس کے لئے ہم کوششیں کر رہے ہیں اور جلد ہی بگٹی مہا جرین کی آبادی کاری کو یقینی بنا کر اپنے اس وعدے کو پورا کرینگے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ اب آچکا ہے کہ ہم براہ راست عوام کی بہتری نوجوانوں کی ترقی کے لئے جدوجہد کریں اگر اب ایسا نہ کیا گیا تو آنیوالی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ۔

انہوں نے کہا ہے کہ سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا تا ہے کہ ماضی میں اربوں روپے کے فندز لیپس ہوا کر تے تھے جو اس بات کی غمازی کر تا ہے یہاں کوئی بھی بہتری کا خواہش مند نہیں تھا ۔

بلوچستان چاروں صوبوں کی نسبت پسماندہ ضرور ہے مگر ہم ساحل ووسائل کے حوالے سے خود مختا ر ہے تا ہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ان وسائل کو صوبے کی ترقی ملک کی خوشحالی اور عوام کی فلاح کے لئے استعمال کیا جائے ۔