|

وقتِ اشاعت :   September 1 – 2018

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ اسمبلیوں میں قائمہ کمیٹیوں کا بہت اہم رول ہوتا ہے اور قائمہ کمیٹیوں میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کی نمائندگی موجود ہوتی ہے اس لئے میر ا مشورہ ہے کہ پی ایس ڈی پی کے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ کے دیئے گئے ۔

فیصلے پر محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی قائمہ کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تاکہ قائمہ کمیٹی اس بابت اپنی سفارشات سے ایوان کو آگاہ کریں اور قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد اراکین اسمبلی اس معاملے پر تفصیلی بحث کریں ۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں مختلف اراکین اسمبلی کی جانب سے پی ایس ڈی پی کی سکیمات کے متعلق ہائیکورٹ کے دیئے گئے فیصلے پراظہار خیا ل کرتے ہوئے کہی ۔

وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا ہے کہ پی ایس ڈی پی بجٹ کا حصہ ہوتا ہے جوکہ بجٹ کے ساتھ لنک ہوتا ہے میرامشورہ ہے کہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی قائمہ کمیٹی تشکیل دی جائے جو اپنے پہلے اجلاس میں پی ایس ڈی پی کے متعلق تمام معاملات کا جائزہ لیکر رپورٹ ایوان میں پیش کرے پھر اس رپورٹ پر تمام ممبران صوبائی اسمبلی بحث کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں کوئی بھی سکیم کسی رکن کی خواہش پر شامل نہیں ہوسکتی بلکہ پالیسی کے تحت تمام سکیمات شامل کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ کابینہ اس معاملے کو دیکھ رہی ہے جبکہ اسمبلی سے بڑا کوئی فورم نہیں ہوسکتا کیونکہ وزراء اور کابینہ کے ممبران بھی اسمبلی کاہی حصہ ہے ۔

اس معاملے پر صوبائی اسمبلی کے ممبران جو بھی تفصیلات چاہتے ہیں متعلقہ محکمہ وہ فراہم کردی گی جبکہ صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بھی اس معاملے کو دیکھ سکتی ہے اور اگر کوئی بھی ممبر اس حوالے سے اپنے قرار داد توجہ دلاؤ نوٹس یا سوال اسمبلی میں جمع کراتے ہیں تو بھی حکومت اس بارے میں ایوان کومکمل تفصیلات سے آگاہ کریگی کیونکہ صوبائی اسمبلی کو معلومات کی فراہمی کے تمام محکموں کی پابند ہوتے ہیں ۔