کراچی: سندھ حکومت نے صوبے کے6اضلاع کے300 دیہات کو قحط زدہ وآفت زدہ قرار دے دیاہے۔
صوبائی وزیر بحالی و ریونیو مخدوم محبوب الزماں کی سفارش پر مختلف علاقوں کو قحط زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق ضلع تھر پارکر کے 167 دیہات، عمرکوٹ کے25 دیہات، قمبر شہداد کوٹ کے22 ، سانگھڑ کے7، دادو کے علاقے کاچھو کے 88 اور ضلع ٹھٹھہ کے کوہستان کے علاقے کے6دیہات کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت نے قحط زدہ علاقوں میں فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میںمفت گندم کی فراہمی اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے علاوہ مویشیوں کیلیے مفت چارا بھی فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ انسانوں اور جانوروں کے علاج کیلیے بھی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق امدادی کاموں کی نگرانی صوبائی محکمہ بحالی کے سپردکردی گئی ہے۔ سندھ حکومت نے2018 میں مون سون کی بارشیں نہ ہونے کے پیش نظر 6 اضلاع کے مختلف علاقوں کو قحط زدہ قرار دیاہے۔