|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس محمد کامران ملاخیل پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام کی ٹرانزٹ فلائٹس سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کی ۔ سماعت کے دوران درخواست گزاران کی جانب سے اسحاق ناصر ایڈووکیٹ اور نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ جبکہ وزارت مذہبی امور کے حسیب ودیگر پیش ہوئے ۔ 

سماعت شروع ہوئی تو نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ اور محمد اسحاق ناصر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ شاہین ائیرلائن کی جانب سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 4ہزار 7سو 33 حجاج کرام کے لئے کراچی اور ملتان سے کوئٹہ کے لئے ٹرانزٹ فلائٹ شیڈول فراہم نہیں کیا جارہا ۔

حالانکہ عدالت عالیہ نے 24 جولائی 2018ء کے حکم نامے میں نجی ائیرلائن کو بلوچستان کے حاجیوں کی واپسی کے انتظامات کے ہدایت کی تھی ۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل آفس کو ہدایت کی کہ وہ شاہین ائیرلائن کے حکام کو دوپہر 12 بجے تک عدالت میں پیش کرے اس کے بعد سماعت کو دن 12بجے تک ملتوی کردیا گیا بعد ازاں سماعت شروع ہوئی تو شاہین ائیرلائن کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملتان سے کوئٹہ تک 11ائیربلیو فلائٹس کے ذریعے 17سو 33حجاج کرام کو کوئٹہ پہنچایا جائے گا ۔

بلکہ جدہ سے کراچی آنے والے بلوچستان کے حجاج کرام کو کوئٹہ لانے کے لئے فلائٹ شیڈول آج شام یا کل صبح تک عدالت میں پیش کردیا جائے گا بعد ازاں عدالت نے سماعت 10ستمبر تک کے لئے ملتوی کرنے کے احکامات دیئے اور ہدایت کی کہ فوری طو رپر بلوچستان کے حجاج کرام کی کراچی سے کوئٹہ کے لئے فلائٹ شیڈول عدالت میں پیش کیا جائے ۔