|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2018

اسلام آباد:  خطے میں امن کے لئے ایران سمیت دیگر پڑوسی ممالک سے تعلقات کو بہتر بنانا اولین ترجیحات میں شامل ہیں بلوچستان کے لوگوں کے مسائل کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا۔

اب ایسا نہیں ہو گا وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے خطی کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورت اور ریاست پاکستان کو درپیش مسائل سے سینئر صحافیوں کو آگاہ کیا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے ٹھوس اور جامع بریفنگ میں وزارت داخلہ کے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی وزیر مملکت برائے داخلہ نے تمام صحافیوں سے ان کے آبائی علاقوں سمیت تعارفی ملاقات میں ہر کسی سے گرم جوشی سے ہاتھ ملایا ۔

اس موقع پر وزیر مملکت داخلہ نے بلوچستان کی داخلی صورت حال اور ایران جانے والے ذائرین کو درپیشن مسائل سے آگاہ کیا ریاست پاکستان کی حفاظت کے لئے چوتھے ستون کی حیثیت سے میڈیا کے کردار کو سراہا وزیر مملکت برائے نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ پاکستان کو گھیرے میں لیا جا رہا ہے،پنجابی سندھی ، بلوچی ، کشمیری ، سرائیکی ، سمیت قومیت کی بنیاد پر لڑانے کی سازشوں سے آگاہ کیا ۔

ایرن جانے والے زائرین اور فرقہ واریت کے فروغ کے حوالے سے وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ہم اللہ اور اس کے رسولؐ کے ماننے والے ہیں۔ ایران میں اہلسنت و جماعت ذیلو بندی اور اہل حدیث کو یکساں حقوق دینے کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان خاص طورپر یوتھ میں تیزی سے بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں اس کی روک تھا م کے حوالے سے یونیورسٹی لیول پر ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا ۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے پڑوسی ممالک ایران افغانستان کے بارڈرز پر سیکورٹی کو درپیش مسائل سے صحافیوں کو آگاہ کیا وزارت داخلہ کے ذیل اداروں امیگزیشن ، نادور ، پولیس سمیت دیگر محکموں میں شہریوں کو درپیش مسائل کو فوری حل کرنے کے لئے اصلاحات لانے کا اعلان کیا ۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے بریفنگ کے دوران ریاست پاکستان کی حفاظت کے لئے اپنی جان کی بازی لگانے اور ہر ممکن تعاون کے حوالے سے میڈیا سے آمین پر حلف لیا۔بریفنگ کے دوران کفایت شعاری کے فروغ کو بر قرار رکھتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں کی خشک بسکٹ اور دودھ سے تواضع کی شہر یار خان آفریدی نے پنڈی کے کاروبار سے وابستہ لوگوں کو سماج دشمن عناصر قرار دیتے ہوئے ایف ائی اے کو د رپیش مسائل سے آگاہ کیا ۔

ان کا مزیدکہنا تھا کہ بطور وزیر مملکت برائے داخلہ میرے لئے سب برابر ہیں۔ میرے نزدیک تمام میڈیا ہاوسز بے شک وہ پی ٹی آئی کے خلاف ہی کیوں نہ بولتا اور لکھتا ہو میرے لئے برابر ہے ۔ ہم نے پاکستانیوں کو ایک قوم بنانا ہے ۔

تبدیلی کا نعرہ لگا کر میدان میں اترے ہیں وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ جب سے ریاست پاکستان نے زمہ داری ہونپی ہے مسلسل اٹھارہ گھنٹے کا کر رہاہوں، پاکستان کے طول و عرض میں شہریوں کے مسائل اولین ترجیحات میں شامل ہے ہم نے بلوچستان کو ساتھ لے کر چلنا ہے بلوچستان کے کونے کونے میں جا کر لوگوں کو بتائے گے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پنجابی فوج اور پنجابی حکمران ملک کو کھا گئے ہیں۔

دنیا کو پاکستان کے مسائل کو سمجھنا ہو گا اگر ایران میں ہر مکتبہ فکر کے علما کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے تو پھر پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کے لئے اربوں روپے کن ممالک سے منتقل کئے جاتے ہیں وزارت داخلہ اسی پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔

ہمیں ایک قوم بن کر دنیا کو بتانا ہو گا کہ ہم پر امن لوگ ہیں بلوچستان کے راستے خواتین کی انسانی سمگلنگ پر بات کرتے ہوئے بھارت منتقل کرنے جیسے واقعات کا اعتراف کرتے ہوئے وزیر مملکت نے میڈیا کی آزادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا اگر میں نے کرپشن کی دو نمبری کی جس طرح ماضی میں ہر ایم این اے ،ایم پی اے کرتا رہا تو آپ دل کھول کر تنقید کریں لیکن یہاں ملک کی سلامتی کا مسئلہ ہو وہاں ہمیں قومی فرائض کو سامنے رکھنا ہو گا۔

ہم اپنے آنے والی نسلوں کو بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں انشاء اللہ اس میں کامیاب ہوں گے دوران گفتگو آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت شہریار خان آفریدی نے سینئر صحافیوں کی ہاں پر خاتون صحافی میمونہ عارف کیس پر جے آئی ٹی بنانے کی یقین دہانی کرواتے وہئے کہا جیسا کہ میں نے کل بھی رپورٹ پیش کرنے کا کہا تھا۔ جیسے ہی اس حوالے سے رپورٹ ملے گی میرٹ پر تمام وسائل بروئے کار لا کر شفاف تحقیقات کروائی جائے گی ، کسی کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔