|

وقتِ اشاعت :   September 14 – 2018

حب: گلف مائیننگ کمپنی کے عوامی فلاح وبہبود کے CSRفنڈز میں مبینہ ہیر پھیر کا معاملہ رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے چیئرمین نیب سے ملاقات کر کے معاملے کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کرلیا ۔

تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے عوامی شکایات پر گزشتہ روز تحصیل لیاری کے علاقہ پھور میں کام کرنے والی گلف مائیننگ کمپنی کا دورہ کیا جو کہ ساحل سمندر سے قیمتی ریت نکال کر بیرون ملک برآمد کر رہی ہے۔

اس موقع پر مقامی لوگوں نے اس بات کی شکایت کرتے ہوئے اْنہیں بتایا کہ کمپنی حکومت کے مروجہ قوانین کے تحت CSRکے تحت کوئی فلاحی کام نہیں کر رہی ہے ایم این اے اسلم بھوتانی کے دورے کے موقع پر کمپنی کے چیف آپرٹینگ آفیسر اْنہیں تحریری طور پر اْنہیں لکھ کر دیا کہ کمپنی 2008ء4 سے لیکر اب تک CSRکی مد میں جو بھی رقم بنتی ہے وہ ایک مقامی بااثر شخص کو ادا کی جارہی ہے۔

تاکہ وہ مقامی لوگوں کی فلاح وبہبود کے کاموں پر خرچ کریں اس حوالے سے MNAاسلم بھوتانی کے مطابق جب انھوں نے مقامی لوگوں کی نشاندہی پر تحقیقات کی تو یہ بات انکے علم میں آئی کہ 10سالوں کے اندر CSRفنڈسے علاقے میں تعلیم صحت اور پینے کے پانی سمیت دیگر بنیادی سہولتوں پر کوئی کام نہیں ہوا اس حوالے سے MNAمحمد اسلم بھوتانی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا۔

کہ وہ آئندہ چند روز میں اسلام آ بادمیں چیئرمین نیب سے ملاقات کر کے گلف مائیننگ کمپنی نے جو تحریری طور پر انہیں سرٹیفکیٹ دیا ہے وہ بھی چیئرمین نیب کے حوالے کریں گے تاکہ اس بات کی تحقیقات کرائی جاسکے کہ مذکورہ کمپنی نے کس قانون کے تحت ایک شخص کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کی ۔


اور یہ کہ وہ رقم کہاں خرچ کی گئی جبکہ قانون کے مطابق CSRفنڈ کی رقم متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ایک مشاورتی کمیٹی کے تحت فلاح وبہبود کے کاموں کی نشاندہی کرے گی جسکے بعد یہ رقم کمپنی براہ راست خرچ کرے گی۔

نہ کہ کوئی شخص فرد واحد کمپنی کے CSRکی رقم ذاتی حیثیت میں لے سکتا ہے اسلم بھوتانی نے کہاکہ لوگوں نے اْنہیں اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے ووٹ دیکر منتخب کیا ہے اور جہاں بھی عوام کے نام پر کوئی استحصال کرے گا اْسکا احتساب ہونا لازمی ہے۔