خضدار:جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ مدارس اسلامیہ امن و آتشی کے ادارے ہیں یہاں پر پڑ ہنے اور پڑ ہانے والے علماء اور طلبہ امن کے پر چار کرنے والے ہیں۔
مدارس کا کردار ہمیشہ ملک و قوم کے خیر خواہی کی رہی ہے مدارس قر آن سنت کے محافظ ادارے ہیں اللہ کے آخری کتاب نبی آخر الزمان کی ہدیات کی تعلیم و تعلم کی وجہ سے ان اداروں کی بقا و سلامتی امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔
لیکن یہ حقیقت ہے جس طرح یہ دین اللہ کا آخری دین ہے اس طرح اس دین سے وابستہ افراد کا کردار بھی ابدی اس کردار کو ختم کرنا کسی کے بس میں ہر گز نہیں ہے دنیا کے بٹرے جبرتوں نے جن میں فتنہ تا تاری ، بر طانیہ ، فرانس کے سامراج نے ان اداروں کو محدد و ختم کرنے کی کوشش کی اور وہ خود مٹ گئے۔
اسی طرح پاکستان میں بھی مختلف اوقات میں ان ادروں کے خلاف ملکی و بین الاقوامی سازشیں ہوئی لیکن یہ تمام سا زشی حکومتیں اور افراد اپنے انجام کو پہنچیں جمعیت علماء اسلام مدارس اسلامیہ کی بقا و حرمت کو ہر چیز سے مقدم جانتی ہے موجود حکومت کی جانب سے اس طرح کی کوشش بھی اس حکومت کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائیگی۔
ان خیالا ت کا اظہار جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر مولانا فیض محمد مدارس سے متعلق علماء کرام کی ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا فیض محمد نے کہا کہ علماء کرام تسلی رکھیں ہم اسلام کے چوکیدار ہیں چوکیداری کا حق مکمل طور پر ادا کریں گے کسی کو چور دروازے یا براہ راست متاع اسلام پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ختم نبوت اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے۔
اس عقیدہ کی تحفظ کے لئے پاکستان کے مسلمانوں قربانی کی ایک تاریخ رقم کی ہے آج بھی اگر ہمارے خدشات کے مطابق موجودہ حکومت کا اس طرح کا ایجنڈا ہے تو ہم ختم نبوت کی حفاظت کے لئے اپنی گردنوں کو پیش کرتے ہیں۔
ایسے کرنے والے ہمارے لاشوں سے گذر جائیں گے حکومت ہوش کا نا خن لے جن قوتوں کی سپوٹ سے وہ آئے ہیں ان کو بھی کھدینا چاہتے ہیں کہ یہاں کے مسلمان مختلف قوموں سے ہو سکتے ہیں انکے سیاسی خیالات الگ ہو سکتے ہیں۔
لیکن ان سب کا آقا محمد رسول اللہ ہے پاکستان اسلام کے نام پر بنا یا گیا تھا اس ملک میں صرف اسلام کا ڈنگا چلیگا ہم یہاں پر مغربی تہذیب و تر جیحات کو چلنے نہیں دیں گے یہ ملک اسلام کے نام پر بنائی گئی تھی اس کی بقا و سلامتی محفوظ مستقبل اسلام سے وابسطہ ہے
مدارس امن وسلامتی کی درس دیتے ہیں، مولانافیض محمد
وقتِ اشاعت : September 16 – 2018