خاران: خاران میں نامعلوم افراد کے دستی بم حملے میں 8افرادزخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پیر کی رات خاران بازار میں نامعلوم افراد نے گشت پر مامور سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر دستی بم پھینکا جو روڈ پر گر کردھماکے سے پھٹ گیا جس سے 8شہری محمد اقبال ولد ولی محمد،نور احمد ولد رحیم خان،کامران ولد اسحاق،شوکت علی ولد بہادر خان،گل محمد ولد خواستی خان،زبیر احمد ولد نصیر،عید محمد ولد نصراللہ او راور نگ زیب ولد وحید خان زخمی ہوگئے جنہیں فوری طورپر خاران ہستپال منتقل کردیا گیا ۔
جہاں 2زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد تشویشناک حالت میں کوئٹہ ریفر کردیا گیا دستی بم حملے میں سیکورٹی فورسز کے اہلکار معجزانہ طورپر محفوظ رہے واقعہ کے بعد فرنٹیر کور بلوچستان ،پولیس اور لیویز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیکرنامعلوم ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے ۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے خاران میں دستی بم کے حملہ میں چھ معصوم شہریوں کے زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کی اس بزدلانہ کاروائی کی مذمت کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتوں کی ہدایت بھی کی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی بزدلانہ کاروائیوں میں ملوث عناصر اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں تاہم عوام کے تعاون سے ملک دشمن عناصر کے بدامنی پیدا کرنے کے عزائم کو ناکام بنادیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو واقعہ میں ملوث عناصر کی جلد گرفتاری کی ہدایت کی ہے جبکہ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
خاران، فورسز پردستی بم حملہ 8افراد زخمی
وقتِ اشاعت : September 18 – 2018