اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اصلاحات کے نام پر مدارس کی رجسٹریشن کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں ۔
یہ آج کی نہیں بلکہ جو بھی حکومت آتی ہے وہ ایک منصوبے کے تحت مدارس کے رجسٹریشن کو بنیاد بنا کر مدارس کے نظام میں دخیل بنتی ہے وفاق المدارس اور تنظیمات المدارس نے متفقہ طور پر اپنے نصاب کے حوالے سے گزشتہ ادوار میں تبدیلیاں کیں تھیں یہ نصاب تبدیل نہیں ہوگا ، مدارس کی رجسٹریشن کو نیکٹا کے حوالے نہیں کرنے دینگے۔
ان خیالات انہوں نے مختلف مدارس کے مہتممین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مغرب کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ایک طرف مدارس کو چھیڑا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف قادیانیوں کیلئے راہ ہموار کی جارہی ہے جنرل مشرف نے بھی مدارس کو اصلاحات کے نام پر چھیڑا لیکن ہم نے کسی دباؤ کو قبول نہیں کیا ۔
مدارس ہمارے ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے کے پی کے میں کتنی مساجد کو تنخواہیں ادا کی وہ وہاں تو ناکام رہے اب پورے ملک کے مدارس کو کس بنیاد پر چھیڑ رہے ہیں مدارس کا نصاب معاشرے کے عین مطابق ہے اگر حکومت واقعی مدارس کی مدد کرنا چاہتی ہے تو ماہانہ مدارس کے بجلی اور گیس کے بلوں کو معاف کردیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صرف دکھاوے اور نمائش کی سیاست کررہی ہے اس طرح سے ریاستیں نہیں چلتیں یہ بہت نازک مسئلہ ہے اور نئے سرے سے مدارس کی رجسٹریشن حکومت کو کسی اور مصیبت میں ڈال سکتی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مدارس کی پشت پر ہیں کسی مائی کے لعل کو مدارس میں مداخلت نہیں کرنے دینگے حکومت کو چائیے کہ وہ پہلے عصری تعلیمی اداروں سے طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کرکے ایک ایسا نظام تعلیم متعارف کرائیں تا کہ ہمارے ملک کا نوجوان باہر جانے کی بجائے اپنے ملک میں تعلیم حاصل کر سکے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ستر سالوں میں ہم اس ملک کو تعلیمی پالیسی نہیں دے سکے ضرورت اس بات کی ہے کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے مدارس کی ملک گیر تنظیم وفاق المدارس اور تنظیمات المدارس کو اعتماد میں لیا جائے حکومت بچگانہ فیصلوں سے گریز کرے
اصلاحات کے نام پر مدارس کی رجسٹریشن قبول نہیں ، غفور حیدری
وقتِ اشاعت : September 23 – 2018