|

وقتِ اشاعت :   September 25 – 2018

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے ممبر میرخورشیدجمالدینی نے کہاکہ افغان مہاجرین کو دستاویزات دے کر انکو شہریت دینا یہاں کے عوام حقوق پر ڈھاکہ ڈالنے کی مترادف ہیں افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سیانکے وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے یا دوسری صورت میں ان افغان مہاجرین کو کیمپوں تک محدود کیا جائے ۔

افغانستان کے جن علاقوں میں حالات بہتر ہیں وہاں کے باشندوں کو واپس بھیجا جائے جبکہ دیگر مہاجرین کا ڈیٹا اکھٹا کیا جائے ، مہاجرین کو ووٹ ڈالنے، جائیداد خریدنے ، شناختی کارڈ کا حق نہ ہو تو وہ یہاں رہ سکتے ہیں ،آج نہیں تو کل مہاجرین کو جانا ہوگاملک میں غیر رجسٹرڈ غیر ملکی کاروبار کر رہے ہیں یہ مسئلہ پورے ملک کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی مطالبہ کیاگیا تھاکہ مہاجرین کو کمپیوں میں رکھا جائے، افغانی پاکستان میں جرائم میں ملوث ہیں وہ افغانستا ن جا کر اپنے ملک کی بہتری میں کردار ادا کرسکتے ہیں ۔ منشیات اور کلاشنکوف کلچر افغان مہاجرین کے جانب سے پھیل رہی ہے ۔

امن وامان اور کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ہمارے کاروبار اور جائیدادوں پر قابض ہوچکے ہیں اگر ان مہاجرین کو شہریت دینے کی کوشش کی گئی تو بی این پی بھرپور احتجاج کریگی۔ اور بھرپور مخالفت جاری رکھے گی ۔ کیونکہ افغان مہاجرین کا سارا بوجھ بلوچستان کے اوپر ہے بلوچستان کے عوام نے بہت انکی مہمان نوازی کی ۔ اور اب بی این پی انکی باعزت طریقے سے واپسی چاہتی ہے ۔