کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عبداللہ بلوچ پرمشتمل الیکشن ٹریبونل کے روبرو صوبائی اور قومی اسمبلی کے مختلف حلقوں میں مبینہ دھاندلی اور دیگر کے خلاف دائر انتخابی اپیلوں کی سماعت ہوئی گزشتہ روز صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 26سے کامیاب ہونے والے امیدوار احمد علی کہزاد کے خلاف دائر اپیل کی سماعت کے دوران درخواست گزار محمد مہدی کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ ٹریبونل میں پیش ہوئے ۔
سماعت کے دوران جسٹس عبداللہ بلوچ نے ریمارکس دئیے کہ حلقہ پی بی 26سے احمد علی کہزاد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں ہوا نوٹیفکیشن کی اجراء سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کاانتظار کیاجائے بعدازاں مذکورہ اپیل کی سماعت 8اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔
اس کے علاوہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 268سے متعلق دائر آئینی درخواست کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار سردارفتح محمد حسنی کی جانب سے ارباب طاہر ایڈووکیٹ ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے دلائل کے بعد عدالت نے اپیل کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیا ۔
بعدازاں اپیل کی سماعت کو 3اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔مذکورہ الیکشن ٹریبونل کے روبرو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 25سے متعلق دائر درخواست کی سماعت ہوئی سماعت کے دوران درخواست گزار خان محمد کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ پیش ہوئے تاہم جسٹس عبداللہ بلوچ نے درخواست کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ مذکورہ اپیل دوسرے ٹریبونل کو بھیجیں ۔
بعدازاں حلقے سے کامیاب امیدوار ملک سکندر کے خلاف دائر اپیل کی سماعت 8اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔دریں اثناء پشتونخوامیپ کے حلقہ پی بی 29سے نامزد امیدوار حضرت عمر اچکزئی کی جانب سے دائر اپیل کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار کی جانب سے ان کے وکیل نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ پیش ہوئے دلائل کے بعد الیکشن ٹریبونل نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیدیا۔
بعدازاں مذکورہ اپیل کی سماعت یکم اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔گزشتہ روز الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 266سے متعلق دائر انتخابی اپیل کی بھی سماعت کی جس کے دوران درخواست گزار حافظ حسین احمد کی جانب سے ان کے وکیل کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ ٹریبونل میں پیش ہوئے الیکشن ٹریبونل نے انتخابی اپیل کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے سماعت 2اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔
علاوہ ازیں الیکشن ٹریبونل کے روبرو حلقہ پی بی 51سے متعلق دائر درخواست کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار یعقوب بزنجو کی جانب سے کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ پیش ہوئے عدالت میں اپیل کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کے احکامات صادر کئے اپیل کی اگلی سماعت 2اکتوبر کو ہوگی ۔اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 262سے متعلق پشتونخوامیپ کے محمد عیسیٰ روشان کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ ٹریبونل میں پیش ہوئے ،ٹریبونل نے اپیل کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کونوٹسز جاری کردئیے ہیں ا۔
پیل کی اگلی سماعت 3اپریل کو ہوگی ۔علاوہ ازیں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 30سے متعلق دائر انتخابی اپیل کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار سیدعبدالخالق آغاکی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے الیکشن ٹریبونل نے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیا اور سماعت 8اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی28سے متعلق دائر انتخابی اپیل کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار طاہر محمود کی اپیل کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے ٹریبونل نے فریقین کونوٹسز جاری کرنے کا حکم دیااور سماعت کو4اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔
الیکشن ٹریبونل کے روبرو رکن صوبائی اسمبلی اکبر آسکانی کے خلاف درخواست گزار محمد اصغرکی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کی سماعت ہوئی جسے ٹریبونل نے قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کے احکامات دے دئیے ہیں ۔رکن اسمبلی یونس عزیز زہری کی کامیابی کے خلاف درخواست گزار شکیل احمد کی جانب سے دائر درخواست کو بھی ٹریبونل نے قابل سماعت قرار دیا اور فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 4اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔ٹریبونل نے نصیراحمد شاہوانی کی کامیابی کے خلاف خان زمان کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کی سماعت کی اور اسے قابل سماعت قراردیتے ہوئے فریقین کونوٹسز جاری کرنے کے احکامات دیتے ہوئے سماعت 8اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔
اس کے ساتھ ساتھ رکن اسمبلی اخترحسین لانگو کی کامیابی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے عبدالباری کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت ہوئی جسے یکم اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردیاگیاجبکہ رکن قومی اسمبلی عبدالواحد صدیقی کی کامیابی کے خلاف اسفندیار خان کاکڑ کی جانب سے دائر انتخابی اپیل کی سماعت آج بدھ تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔
علاوہ ازیں بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ پرمشتمل الیکشن ٹریبونل کے روبرو قومی اور صوبائی اسمبلی کے مختلف حلقوں میں مبینہ دھاندلی ودیگر کے خلاف دائر انتخابی اپیلوں کی سماعت ہوئی گزشتہ روز درخواست گزار سردار یار محمد رند کی جانب سے قومی اسمبلی کی حلقہ این اے 260سے متعلق دائر انتخابی اپیل کی سماعت کے موقع پر ان کے وکیل سید اقبال شاہ ایڈووکیٹ ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے ۔
الیکشن ٹریبونل نے انتخابی عذر داری کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کے احکامات دے دئیے ہیں اپیل کی اگلی سماعت 4اکتوبر کو ہوگی ۔اس کے علاوہ الیکشن ٹریبونل نے صوبائی وزیر داخلہ کی کامیابی کو چیلنج کرنے والے درخواست گزار محمد دران کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں گزشتہ روز درخواست گزار کی جانب سے غلام مصطفی بزدار ایڈووکیٹ الیکشن ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے مذکورہ اپیل کی اگلی سماعت 4اکتوبر کو ہوگی ۔
جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑپرمشتمل الیکشن ٹریبونل نے درخواست گزار راحت جمالی کی جانب سے دائر انتخابی اپیل کی بھی سماعت کی جس کے دوران درخواست گزار کی جانب سے ارباب طاہر ایڈووکیٹ جبکہ مذکورہ حلقے سے منتخب رکن اسمبلی عمر جمالی کی جانب سے منیراحمد کاکڑ ایڈووکیٹ ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے اور وکالت نامہ پیش کیا سماعت کے دوران عمر جمالی کے وکیل کی جانب سے مہلت کی استدعا کی گئی جسے منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل نے درخواست کی سماعت یکم اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔
علاوہ ازیں الیکشن ٹریبونل کے روبرو سردارعبدالرحمن کھیتران کی کامیابی کے خلاف دائر اپیل کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار عبدالکریم کھیتران کی جانب سے نادر چھلگری ایڈووکیٹ ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے اور موقف اختیار کیاکہ مسترد شدہ ووٹوں کو گنتی میں شامل کرکے ان کے مخالف امیدوار کو کامیاب کرایا گیا اس لئے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 8میں انتخابات کو کالعدم قرار دیکر ری الیکشن کا حکم دیاجائے الیکشن ٹریبونل نے مذکورہ انتخابی عذرداری کوسماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں درخواست کی اگلی سماعت 4اکتوبر کو ہوگی ۔
بلوچستان ، صوبائی و قومی اسمبلی کے الیکشن نتائج کیخلاف اپیلوں کی سماعت ،متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری
وقتِ اشاعت : September 26 – 2018