|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2018

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ آج تک ملک کی خارجہ پالیسی کو صحیح سمت میں متعین نہیں کیا جا سکا حکمران بڑے برے دعوے کر نے کے باوجود قوم کو کچھ ن ہیں دے سکے جس کے باعث آج پاکستان کو باہر ممالک سے مختلف مشکلات د ر پیش ہے ۔

بہت 8 اکتوبر کو مذہبی جماعتوں کا مشترکہ مجلس مشاورتی کانفرنس منعقد کرینگے جس میں مولانا فضل الرحمان ملک میں درپیش چیلنجز سے متعلق قوم سے خطاب کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پہنچنے پر استقبال کے لئے آنیوالے کارکنوں سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اگر ملک میں دینی مدارس کی جانب کسی نے میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو ہم اس آنکھ کو توڑ دینگے کیونکہ مدارس اس ملک کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہے انہوں نے کہا ہے کہ مذہبی جماعتوں کی مشترکہ مجلس مشاورتی کانفرنس 8 اکتوبر کو منعقد ہوگی ، مولانا فضل الرحمن ملک کو درپیش چیلنجز سے آگاہ کرینگے ، موجود حکومت قادیانیوں کی مکمل سرپرستی کررہی ہیں۔

بجلی گیس پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ عوام پہ بم گرانے کے مترادف ہے ملک میں اس وقت عملی طور پر دوسری قو تیں حکومت کررہی ہے ہمارے ادارے دباؤ کا شکار ہے انہوں نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی نا اہلی اور عدم توجہی کے باعث آج تک ملک کی خارجہ پالیسی صحیح سمت میں متعین نہیں کی جاسکی اور حکمران آئے روز ا بڑے بڑے دعوے کر کے عوام کوبیوقوف بنانے کی بجائے عملی طور پر ملک کی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کریں ۔

اس طرح کے کھو کھلے دعوؤں کے بجائے قوم کی تعمیر وترقی پر کام کریں انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر بہت جلد مذہبی جماعتوں کا کل جماعتی کانفرنس بلا کر ملک کی صورتحال کا جائزہ لینگے انہوں نے کہا کہ اگر مدارس کی طرف ہاتھ بڑھایا گیا تو ایسے ہاتھ کاٹ کر رکھ دینگے دینی مدارس اس ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ ہیں۔