|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2018

خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلی بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ ہونے والے نا انصافیوں کے ازالہ کا وقت آگیا ہے ۔

اس دہرتی کے ہزاروں نوجوان اب تک غائب ہیں یہاں کے درجنوں خاندانوں میں کئی سال گذرنے کے باوجود صف ماتم اور غیر یقینی صورت حال ہے ، گر چہ ہماری جدو جہد سے بلوچستان کے درجنوں جوان کئی سالوں کے بعد اپنے گھر آئے ہیں لیکن یہ تعدا د اونٹ کے میں زیرہ کے برابر ہے ۔

بلوچستان کے کوٹہ کے مرکز میں ہزاروں اسا میاں خالی ہیں ، ہماری سر زمین پر غیر ملکیوں کو آباد کرنے اور ہم کو اپنی سر زمین میں اقلیت میں تبدیل کرنیکی آوزایں گونج رہی ہیں ،بلوچستان کے وسائل سے ہمیں محروم رکھا جارہا ہے ہمیں اپنی سرزمین کے اختیارات حوالہ نہیں کیا جارہا ہے اقتدار کو بطور بھیک ہمیں دیا جاتا ہے جس کا مقصد اپنی تر جیحات نہیں ان کی خدمت کرنا ہوتا ہے۔

اس لئے بی این پی نے اس طرح کی اقتدار کو مسترد کرتے ہوئے اپنے پرانے مطالبات کو ارباب اختیار کے سامنے رکھدئے ہم نے اپنے چھ نکات اس سے قبل عدالت کی تو سط سے ارباب اختیار کو پہنچا یا تھا اور اب براہ راست پی ٹی آئی کی حکومت کو پیش کیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار سردار اخترجان مینگل پلی ماس وڈھ میں مینگل قبیلہ کے عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا سردار اخترجان مینگل نے پلی ماس میں مختلف لوگوں کے گھر گئے اور ان سے ان کے رشتہ داروں کی فوتگی پر تعزیت کی سردار اخترمینگل پی بی 40 وڈھ کے ضمنی انتخاب کے سلسلہ گذشتہ دوروزوں سے وڈھ میں ہیں ۔

سردار اخترجان مینگل نے کہا ہے کہ ہم نے 25جولائی کے انتخاب میں اپنے اہداف اقتدار کو نہیں بنایا بلکہ اپنا ہدف بلو چستان کے اہم مسائل کو بنا یا جب پی ٹی آئی کی حکومت کے لئے ہم سے تعاون مانگا گیا تو ہم نے ان کو اپنے سابقہ پیش کردہ چھ نکات پیش کیا اور ان سے واضح طور کہا کہ ہم ان کی حمایت اس صورت میں کریں گے ۔

جب وہ ان کو ان چھ مطالبات کے حل کرنے کی تحریری ضمانت دیں گے پی ٹی آئی کے ذمہ داروں سے اس بارے میں بات ہوئی کہ وہ اپنی پوزیشن بتادیں کہ ان کے پاس کس سطح کی اختیارات ہیں ۔

سردار اخترجان مینگل نے کہا کہ اقتدار آنی جانی چز ہے ہم اس دہرتی کے فرزند ہیں اس دہرتی کا اوریہاں کے لوگوں کا ہم پر کئی سالوں کا قرض باقی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے لوگوں کے حقوق لیکر ان کے اندر پائی جانے والی کئی سالوں کی مایوسی ختم کریں یہاں پائی جانے والی غربت و افلاس نا خواندگی کا خاتمہ اور ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنائیں ۔

اپنی دہرتی کے لوگوں کی معیار زندگی کم ازکم دوسرے صوبوں کے لوگوں کے برابر بنادیں سردار اکٹرجان مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کی جدوجہد کا ایجنڈا بہت سی دیگر جماعتیں لیکر چلتی ہیں لیکن بی این پی نے اس بار ثابت کردیا ہے کہ وہ اس دہرتی کا فرزند یہاں کے غریب لوگوں کا ترجمان ہے ۔