کوئٹہ: کراچی میں متعین فرانس کے قونصل جنرل ڈیڈیئر ٹالپیئن (Didier Talpain) نے کہا ہے کہ بلوچستان کے تاجروں اور بزنس کمیونٹی کے ساتھ ملکر صوبے میں سیب کی پروسیسنگ اور پالش سمیت گوادر میں کنٹینر لانے کے لئے ایک بڑی کمپنی سمیت دیگر سرمایہ کاری کرنے کے لئے خواہش مند ہے۔
انہوں نے یہ بات منگل کے روزکوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر نو منتخب صدر حاجی جمعہ خان ،بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ریاض بلوچ ، ڈائریکٹر ٹی ڈیپ اتلس خان ، بریگیڈیئر (ر) عبدالرزاق بلوچ اور چیمبر کے دیگر عہدیداروں سینئر نائب صدر طلعت محمود ملک ،نائب صدر محمد ندیم خان، چاغی چیمبر آف کامرس کے صدر حاجی میر محمد اکبر مینگل ، خواتین چیمبر آف کامرس کی چیئر پرسن سابق نگران وزیر فرزانہ کریم بلوچ ، صدر صائمہ نورین، ژوب چیمبر کے صدر صابر شیخ مندوخیل، ڈرائی فروٹ ایسوسی ایشن کے صدرحمد اللہ خان ترین ، حاجی عبدالباقی کاکڑ، ملک ندیم احمد کاسی، قاری عبید اللہ درانی، حاجی نعمت اللہ نورزئی، اسد اللہ خان ، چوہدری رفعت، فرحت حسین، کاشف شہزاد سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔
ڈیڈیئر ٹالپیئن (Didier Talpain) نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں پہلے فرنچ زبان سکھانے کے لئے ہمارے لوگ کام کررہے تھے حالات کی سنگینی کی وجہ سے واپس چلے گئے ابھی پھر ہماری کوشش ہے کہ اس عمل کو دوبارہ شروع کریں سی پیک کی افادیت سے دنیا کا کوئی ملک انکار نہیں کرسکتا پہلے سی پیک کے حوالے سے پاکستان اور چین دو پارٹنر تھے اب میڈیا کے ذریعے سعودی عرب نے تیسرے پارٹنر کی حیثیت سے شامل ہونے کی اپنی آمادگی ظاہر کی ہے جو خوش آئند ہے ۔
اس حوالے سے دیگر ممالک کو بھی منصوبے کی افادیت اور اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس میں شامل ہونا چاہئے چونکہ سی پیک پاکستان اور بلوچستان کی ترقی کا ضامن ہے اس منصوبے کی فعالیت سے گوادر مزید فعال اور مضبوط ہوگا وہاں پر دنیا میں کنٹینر لانے والی سب سے بڑی کمپنی نے سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی آمادگی ظاہر کیا ہے پہلے ہمارے ملک کے سرمایہ کار کراچی میں کاروں کے حوالے سے کارخانہ لگانے کے لئے سرمایہ کاری کرنا چاہتے تھے لیکن زمین کی کمی اور دیگر مسائل کے بعد اس صنعت کو فروغ دینے کے لئے یہ کارخانہ پنجاب کے علاقے فیصل آباد منتقل کیا گیا ۔
ہمارے ملک کے بڑے بڑے سرمایہ دار گوادر کے حوالے سے سرمایہ کاری کے لئے آمادہ ظاہر کررہے ہیں ایک خوش آئند بات ہے انہوں نے کہا کہ فرانسیسی زبان کو فروغ دینے اور یہاں پر سکھانے کے لئے اقدامات اٹھارہے ہیں اور کراچی میں لینگوئج سینٹر کام کررہا ہے اب بلوچستان کے حالات بہتر ہورہے ہیں اور لوگ واپس آنا چاہتے ہیں ویزے کے حصول کے حوالے سے کچھ مشکلات ہیں ۔
ان مراحل میں آسانیاں پیدا کرنا ہوں گی تاکہ بزنس کمیونٹی کو آسانی سے ویزا درکار ہوں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بیوٹمز میں بزنس کے حوالے سے جدید طریقوں کی تعلیم و تربیت کا عمل جاری ہے جو خوش آئند اقدام ہے جس سے لوگوں کو آگے بڑھنے میں مدد ملے گی ۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈرز اور سمال انڈسٹری کی جانب سے بلوچستان میں زیر زمین پانی کی گرتی ہوئی سطح فروٹ اور سبزیوں کی ایکسپورٹ اور ان کی پروسیسنگ اور پالش کے علاوہ فرنچ زبان کو سکھانے اور سالڈ ویسٹ پلانٹ سمیت سولر سسٹم کی فراہمی کے حوالے سے اپنی تجاویز دی گئی ہے ۔
اس حوالے سے فرانس اپنا بھر پور تعاون کرے گا تاکہ بلوچستان کے تاجروں اور بزنس کمیونٹی کو ان شعبوں میں بہتری لانے کے لئے سہولیات اور وسائل فراہم کرسکیں ویزے کی حصول میں آسانی پیدا کریں گے اس موقع پر کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈر اینڈ سمال انڈسٹری کے صدر حاجی جمعہ خان نے فرانس کے کراچی میں متعین کونصل جنرل کو چیمبر کی جانب سے اعزازی شیلڈ دی اور انہوں نے چیمبر کی تاثراتی بک میں اپنے تاثرات درج کئے۔
بلوچستان کے تاجروں اور بزنس کمیونٹی کیساتھ ملکر سرمایہ کاری کے خواہش مندہیں، ڈیڈیئر ٹالپیئن
وقتِ اشاعت : October 3 – 2018