کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ ہم نے گورنر شپ اور وزارتیں ٹھکرا دیں ہمیں صرف اور صرف 6 نکات پرعملدرآمد چاہئے گوادر بنانے والے پہلے پانی تو دیں گوادر کے عوام کو بجلی ایران دے رہا ہے اور بل کی ادائیگی نہ کرنے پر 6 چھ مہینے بجلی نہیں ہوتی کچھ پاور پروجیکٹ ہماری گیس سے چل رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ موجودہ انٹرم بجٹ کا بوجھ بلوچستان پر پڑے گا انٹرم بجٹ میں بلوچستان کے لئے کچھ بھی نہیں ہے ہم نے گورنر شپ اور وزارتیں ٹھکرادیں ایم او یو کے پابند ہیں ہمیں صرف اور صرف 6 نکات پر عملدرآمد چاہئے گوادر بنانے والے پانی تو دیں گوادر کے عوام کو بجلی ایران دے رہا ہے اور بل ادا نہ کرنے پر 6 چھ مہینے بجلی نہیں ہوتی اوچ پاورپروجیکٹ ہماری گیس سے چل رہا ہے اہل بلوچستان اپنے ساحل ووسائل سے محروم ہیں آواران واشک بجلی ہی نہیں ہے بلوچستان کے علاقے آواران میں زلزلہ آیا تمام انٹرنیشنل ڈونر کو سابق وزیراعلیٰ جام یوسف کے دعوت دینے کے باوجود اجازت نہیں دی گئی یہ ظلم زیادتیاں بلوچستان کے ساحل ووسائل کا لوٹ مار جاری ہے پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر سعودی عرب کے ساتھ گوادر کا معاہدہ ہمیں منظور نہیں ہے سی پیک سے اہل بلوچستان کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے حکومت نے ادویات اور سرجیکل آلات پر ٹیکس لگا کر بلوچستان میں گردے کا مرض دوسروں صوبوں کی نسبت بہت زیادہ ہے اور ٹیکسز کی وجہ سے عوام اپنا علاج کرانے سے قاصر ہیں ۔
بی این پی نے گورنر شپ کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا،جہانزیب جمالدینی
وقتِ اشاعت : October 6 – 2018