|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2018

کوئٹہ: صوبائی وزیر اطلاعات ، ہائیر و ٹیکنیکل ایجوکیشن ظہور جان بلیدی نے عالمی یوم اساتذہ پر بلوچستان بھر کے اساتذہ کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوموں کی ترقی کے پیچھے بنیادی کردار اساتذہ کاہوتا ہے ، بی پی ایل اے کے تمام مطالبات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں اور یقین دلاتا ہوں کہ مطالبات پر عملدرآمد اور کالج اساتذہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے صوبائی حکومت ہر سطح پرا قدامات اٹھائے گی ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعے کے روز گورنمنٹ پوسٹ گرایجوایٹ گرلز کالج کوئٹہ کینٹ میں بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام ورلڈٹیچرز ڈے کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے صدر بی پی ایل اے پروفیسر آغا زاہد ، سیکرٹر ی کالجز ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن عبداللہ جان ،چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر سراج خان کاکڑ ، ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز بلوچستان پروفیسر حسین علی شاہ ، جنرل سیکرٹری بی پی ایل اے پروفیسر نذیر لہڑی و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر ورلڈ ٹیچرز ڈے کی مناسبت سے کیک کاٹا گیا ۔تقریب میں کالج اساتذہ کی بڑی تعداد شریک تھی صوبائی وزیرظہور جان بلیدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقیافتہ ممالک کی ترقی کا راز یہی ہے کہ انہوں نے اپنے اساتذہ کی قدر کرتے ہوئے علوم و فنون میں مہارت حاصل کی علوم وفنون میں ترقی اساتذہ کے بغیر ناممکن ہے بدقسمتی سے ہمارے ہاں اساتذہ کو ان کا جائز مقام و مرتبہ آج تک نہیں ملا جس کے باعث آج ہم مختلف مسائل میں گھرے ہوئے ہیں ان مسائل سے نکلنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم معاشرے کے اس اہم طبقے کو درپیش تمام مسائل حل کریں انہوں نے بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے تمام مطالبات سے سو فیصد متفق ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں ہم جانتے ہیں کہ لیکچررز اور رپروفیسرز دن رات محنت کرکے پبلک سروس کمیشن کے تحت تعینات ہوتے ہیں مگر یہ بات افسوسناک ہے کہ یہ اہم طبقہ معاشی و دیگر مسائل کا شکار ہے ہم ان کے تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائیں گے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ میر جام کمال کی قیادت میں موجودہ مخلوط صوبائی حکومت صوبے میں تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے تعلیم کا شعبہ اس وقت ترقی کے منازل طے نہیں کرسکتا تاوقتیکہ اساتذہ کے مسائل حل نہ ہوں ہم ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرائیں گے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر بی پی ایل اے پروفیسر آغا زاہد نے کہا کہ بلوچستان کے اساتذہ انتہائی نامساعد حالات میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور اگر یہی حالات رہے تو آنے والے وقتوں میں لوگ اس شعبے میں آنا ہی ترک کردیں گے جس سے بہت بڑا بحران جنم لے سکتا ہے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے کالج اساتذہ کو اس وقت جن مشکلات کا سامنا ہے انہیں ہم بار بار زیر بحث لاتے رہے ہیں سابق وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے بی پی ایل اے کابینہ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر ہمارے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے ان پر فوری عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی تھی مگربدقسمتی سے تاحال ان مطالبات پرعملدرآمد نہیں ہوا انہوں نے اس امید کااظہار کیا کہ موجودہ حکومت تعلیمی شعبے میں نئے اور غیر ضروری تجربات کرنے کی بجائے اساتذہ کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری کالجز ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن عبداللہ جان کا کہنا تھا کہ حکومت کالج اساتذہ کے مسائل کے حل اور صوبے کے تمام سرکاری کالجز کو جدید سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھارہی ہے جن کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سراج کاکڑ، حسین علی شاہ و دیگر مقررین نے کہا کہ پانچ اکتوبر اساتذہ کے لئے منسوب کرنے کا مقصد یہی تھا کہ عالمی سطح پر استاد کی خدمات کا اعتراف کیا جائے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ آج معاشرے میں جا بجا اس دن کو منانے کے لئے ہر طبقہ فکر تقریب کا اہتمام کرتا مگر افسوس کا مقام ہے کہ آج اساتذہ خود اپنے لئے تقریب منعقد کررہے ہیں کیونکہ ہمارے ہاں اسے درپیش مسائل کا حل تو دور کی بات استاد کی خدمات کا اعتراف ہی نہیں کیا جاتا جو کسی المیے سے کم نہیں ۔