|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2018

واشنگٹن: امریکی مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس پاکستان میں نئی حکومت کے قیام کو ماضی بھلا کر آگے بڑھنے کے لیے ایک سنہری موقع سمجھتا ہے۔

امریکی مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے 2 اکتوبر کو پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورہ وائٹ ہاؤس کے دوران امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہم منصبوں کے درمیان ملاقات تعمیری اور خوشگوار رہی۔

مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے مجھ سے بھی علیحدگی میں ملاقات کی جس میں پاکستان کی فوجی امداد میں کٹوتی کے حوالے سے بھی بات ہوئی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کردار بھی زیر بحث آیا۔

ایک سوال کے جواب میں مشیر قومی سلامتی نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر شکیل کی رہائی کے حوالے سے مائیک پومپیو اور شاہ محمود قریشی کے درمیان تبادلہ خیال ہوا ہے اور ہم اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی میڈیا کو انٹرویو میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کی پیش کش کے تاثر کو مفروضہ قرار دیتے ہوئے رد کردیا تھا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان ڈاکٹر شکیل آفریدی کے معاملے پر اپنے قانون کے مطابق عمل کر رہا ہے اور توقع کرتے ہیں کہ امریکا بھی ہمارے قانونی نظام کا احترام کرے گا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لوگ ڈاکٹرعافیہ کو خاص نظر سے دیکھتے ہیں اگر ڈاکٹر شکیل کی رہائی سے متعلق امریکی عوام کی کچھ توقعات ہیں تو پاکستانی بھی ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی کی خواہش رکھتے ہیں۔