|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2018

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار )کے مرکزی چیئرمین گہرام اسلم بلوچ ،صوبائی جنرل سیکرٹری عمران بلیدی ،اراکین مرکزی کمیٹی گورگین بلوچ ،اخوان ارمان طارق بلوچ نے بولان میڈیکل کالج میں طلبا ء کی جانب سے لگائے گئے کیمپ کادورہ کیا اور طلبا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے بولان میڈیکل کالج کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کر دیا ہے طلبا کو کلاس میں ہونے کے بجائے آج سراپا احتجاج ہیں بی ایس او پجار کے مرکزی چیئرمین نے طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بی ایس او پجار بی ایم سی کے طلبا سے کسی صورت نا انصافی برداشت نہیں کرے گی کسی بھی مہذب معاشرے میں شعبہ طب کے طلبا اہمیت کے حامل ہوتے ہیں پر بدقسمتی سے یہاں طلبا اپنے حقوق کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں انہوں نے مزید کہا گورنر بلوچستان وزیر اعلی بلوچستان چیف جسٹس ہائی کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایسے نا انصافیوں کا فوری طور پے نوٹس لے کر فرسٹ ائیر سے لے کر فائنل ائیر تمام امتحانات ہوئے ہیں انکا فوری طور پے دوبارہ جائزہ لے کر طلبا کو انکا حق دیا جائے انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے مسلسل جھوٹی تسلی سے متاثر طلبا کے خلاف انتقامی کاروائی کا راستہ اپنایا جائے گا اسکی واضع مثال کل ایڈ آف ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے طلبا کے خلاف کاروائی کرنے کا اشارہ دیا ہے انہوں نے کہا موجودہ صوبائی حکومت طلبا کے مسائل سے چشم پوشی کرتے ہوئے نظر آرہی ہے اور روز جھوٹی یقین دہانی کراتا ہے انکی اور بیوریولریسی کی redtepsim سرخ پیتہ والی پالیسی سے ہم اچھی طرح واقف ہیں اگر بولان میڈیکل کالج کے طلبا کے جائز مطالبات پر نظر ثانی نہیں کیا گیا تو انوکھا احتجان کا راستہ اپنا کر ملک گیر احتجاج کریں گے انہوں کہا گڈ گورنسس کی بلند و بھانگ دعوے کرنے والے اپنے ماتحت آفیسرز یا وائس چانسلر کو طلبا کے جائز مسائل پر انکو طلب نہیں کر سکتا ہے تو وہ اپنی بہتر طرز حکمرانی کے نعروں کو دفتری اور کاغذی حد تک محدود کریں خدارا باشعور عوام و طلبا کو بیوقوف بنانے کی ڈرامائی کوشش بند کریں ۔