کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اینٹی کرپشن اینڈ انکوائری اسٹیبلشمنٹ میں اصلاحات کے ذریعہ بہتری لاتے ہوئے ادارے کو مزید فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے۔
کہ ادارے کو ہرقسم کے دباؤ سے آزاد رکھنے کے لئے اسے خودمختار یا نیم خودمختار ادارے کی حیثیت دینے کا جائزہ لیا جائے، وہ اینٹی کرپشن اینڈ انکوائری اسٹیبلشمنٹ کی کارکردگی اور امور کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
جس میں انہیں ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ذیشان لہڑی نے اپنے ادارے کے امور اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی قمر مسعود بھی اس موقع پر موجود تھے، ڈائریکٹر جنرل نے وزیراعلیٰ کو اپنے ادارے کے تحقیقاتی طریقہ کار، پراسیکیوشن اور قانونی امور کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے بدعنوانی کا خاتمہ کرکے صوبے پر لگے اس داغ کو دھونا ہے،۔
اس کے لئے ہمیں اپنے رویوں کو بدلنا ہوگا۔ نظام ٹھیک ہے رویے بدلیں گے تو تمام امور کی انجام دہی احسن طریقے سے ہوگی، انہوں نے کہا کہ ادارے کے تحقیقاتی عمل میں شفافیت نظر آنی چاہئے اور اسے ذاتی عناد اور مفاد سے بالاتر ہوکر امور کی انجام دہی کرنی چاہئے تاکہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو اور زیرتحقیق ملازمین میں اپنے روزگار کے حوالے سے عدم تحفظ کا احساس نہ ہو،۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کے ہر فرد کو انصاف کی ضرورت ہے، لہٰذا انصاف کی فراہمی سے منسلک تمام اداروں کے کے اندر غیرجانبداری اور شفافیت کا عنصر ہونا چاہئے، ہمارے پاس اہل اور ایماندار افسران ہیں، افسران اپنے اندر کمزوری پیدا نہ ہونے دیں اور سرکاری امور کی انجام دہی میں میرٹ کو ہر صورت اولیت دیں، وزیراعلیٰ نے ڈی جی کو ہدایت کی کہ ادارے کے زیر تحقیق تمام کیسز کو جلد نمٹایا جائے اور ادارے کے ایکٹ میں ضروری ترامیم کرکے انہیں منظوری کے لئے کابینہ میں پیش کیا جائے،۔
اس موقع پر ایف آئی آر کے اندراج کے طریقہ کار میں اس ترمیم سے بھی اتفاق کیا گیا جس کے تحت بدعنوانی کی کیس میں کسی فرد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کا فیصلہ کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مذکورہ فرد کے خلاف تمام شواہد کا جائزہ لے کر ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کرے گی دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کہا ہے کہ سرکاری امور کی تیز رفتار انجام دہی کے لئے ہمیں آٹومائزیشن کی جانب جاکرانفارمیشن ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا۔
س سے ایک جانب تو سرکاری امو ر کی انجام دہی میں بہتری اور شفافیت آئے گی او ر دوسری جانب تمام سرکاری محکموں کی کارکردگی کی مانیٹرنگ کرنا بھی ممکن ہوسکے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئک مارکیٹنگ سروسز کی جانب سے آئی ٹی سلوشنز کے تحت حکومت بلوچستان کے محکموں اور اداروں کی آٹومائزیشن کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ کے دوران کیا ۔
جس میں ٹریفک مینجمٹ سسٹم، اسکول مینجمنٹ سسٹم، محکمہ ریونیو کی دستاویزات کی آٹومائزیشن، صحت اور تعلیم کے محکموں کے مینجمنٹ سسٹم کے علاوہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے شکایات مرکز سمیت دیگر شعبوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی خدمات کی فراہمی کے محکموں اور اداروں کی آٹومائزیشن کرکے عوام کو ان کے مسائل کے فوری حل کی سہولت فراہم کی جائے گی، تاہم اس نظام کو پائیدار اور سہل ہونا چاہئے تاکہ عام لوگوں کے لئے بھی اسے اپنانا آسان ہو اور وہ اس سے استفادہ کرسکیں، ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے سرکاری امور کی انجام دہی اور شکایت مرکز کو انفارمیشن ٹیکنالوجی سے منسلک کیا جائے گا اور بعد ازاں اسے دیگر محکموں تک بھی وسعت دی جائے گی،