کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گوادر کے ماہی گیروں کے خدشات و تحفظات کو دور کیا جائے دیمی زرچھن جانے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے گوادر کے مشرقی ساحل (دیمی زد ) پر ایسٹ ایکسپریس وے پر کام کے آغاز کے بعد مقامی ماہی گیروں میں بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے مشرقی ساحل پر ایکسپریس وے کا مقصد گوادر بندرگاہ کے ساحل تک رسائی لینا ہے ۔
لیکن ایک جانب یہ منصوبے تکمیل تک پہنچائے جا رہے ہیں دوسری جانب ہزاروں سالوں سے ماہی گیر بحر بلوچ کے ساحل پر ان کی بقاء کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں کیونکہ ان کا ذریعہ ماش ماہی گیری ہے ماہی گیروں کو مکمل طور پر نظر انداز کئے جا رہے ہیں جس سے ماہی گیروں میں بے چینی اور اضطراب کا عمل فطری ہے ۔
پارٹی گوادر کے ماہی گیروں کے حقوق کے حصول کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی اور اپنا سیاسی و جمہوری حق ادا کرینگے ہم گوادر کے فرزندوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے فوری طور پر ان کے خدشات و تحفظات دور کئے جائیں ترقیاتی منصوبوں میں عوام کے اجتماعی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے ماہی گیر جو پہلے سے کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔
اب انہیں مزید ذہنی کوفت اور پریشانیوں سے دوچار نہ کیا جائے ایکسپریس وے سمیت گوادر سے متعلق جتنے منصوبے ہیں عوام کو اعتماد میں لے کر اقدامات کئے جائیں بی این پی گوادر کے غیور عوام کے حوالے سے تحفظات و خدشات کا اظہار کرتی رہی ہے ہم ترقی کے مخالف نہیں حکمرانوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ سی پیک کا گیٹ وے گوادر کے عوام کی حقیقی ترقی و خوشحالی کیلئے پالیسی مرتب کر کے ماہی گیروں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے ۔
گوادر کے ماہی گیروں کے خدشات کو دور کیا جائے، بی این پی
وقتِ اشاعت : October 15 – 2018