|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2018

کو ئٹہ : سیکرٹری تعلیم نورالحق بلوچ نے کہاہے دینی تعلیم میں مدارس کا مثبت کردار ہے جبکہ اس میں عصر حاضر سے ہم آہنگ تعلیمی نظام پڑھانا بھی انتہائی ضروری ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے بی آر ایس پی کی شراکت سے ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ میں مدرسہ ریفارم یونٹ کا باقاعدہ کرتے ہوئے کہا جس میں بی آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نادر گل بڑیچ منیجر حاجی عدیل احمد ‘ ڈاکٹر عطاء الرحمٰن ‘ مولانا انوار الحق حقانی مولانا عبدالحفیظ ایڈیشنل سیکریٹر ایجوکیشن ڈائریکٹر ایجوکیشن کے علاوہ محکمہ تعلیم کے افسران نے کثیر تعداد میں شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سیکرٹری تعلیم نورالحق بلوچ نے کہا کہ مدارس میں عصری تعلیم کے فروغ کیلئے بی آر ایس پی کی مثبت پالیسیاں قابل تعریف ہیں مدارس کی اپنی ایک اہمیت اور افادیت ہے جبکہ اس میں عصری تعلیم کو شامل کرنا اور اس فروغ بھی ضروری ہے اور اس حوالے سے صوبے کے مدارس میں جو بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔

میرا تعاون بی آر ایس پی کے ساتھ ہوگا اس موقع پر بی آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نادر گل بڑیچ نے کہا کہ بلوچستان میں خواندگی کی شرح بہت کم ہے صوبے کے دیہی علاقوں میں سکول کی سہولت کم ہے یا محروم ہیں ۔

بی آر ایس پی سردست صوبے کے سات اضلاع کے 190 مدارس میں عصری تعلیم کے شعبے میں کام کررہی ہے جن میں تقریباً ساڑھے تیرہ ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں بی آر ایس پی جو کہ محکمہ تعلیم اور صوبے کے جید علماء کرام کے ساتھ ایک تشکیل کردہ کمیٹی کی بنیاد پر کوئٹہ اور دیگر اضلاع کے مدارس میں اصلاحات لارہی ہے ۔

بی آر ایس پی نے اس وقت تک ان 190مدارس میں تین سو اساتذہ تعینات کیئے ہیں جو طلباء کو عصری تعلیم سے روشناس کروارہے ہیں مدارس میں واش رومز تعمیر کیئے جارہے ہیں جن کو محکمہ تعلیم کے ٹریننگ سینٹر سے تربیت دی گئی ہے ۔