بلوچستان کے ضلع بارکھان میں گیس کی دریافت کے بعد خوشی کی لہر غم میں تبدیل ہوگئی۔ ایک منصوبے کے تحت گیس فیلڈ میں غیر مقامی افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ مقامی افراد کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی پر عمل کیا جارہا ہے۔ حکومت نوآبادیاتی دور کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
Posts By: عزیز سنگھور
بائے بائے سی پیک
پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) کوگوادر سے کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ یہ فیصلہ بلوچستان میں جاری انسرجنسی اور امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر میں کیاگیا۔اس فیصلے کو پاکستان اور چین نے حتمی شکل دیتے ہوئے سی پیک کے مرکزکوگوادر سے کراچی کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیاہے۔اس سلسلے میں کراچی بندرگاہ کو ترقی دینے پر اتفاق کیاگیا۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کی کراچی بندرگاہ کی 3.5 بلین ڈالرکے منصوبے کو “گیم چینجر” قرار دیاہے۔یہ انکشاف ٹوکیو سے شائع ہونے والے اخبار “نکی ایشیا” نے کیا۔ اس اسٹوری کا عنوان ” سی پیک گوادر سے کراچی منتقل ” تھا۔ “نکی ایشیا”دنیا کا سب سے بڑا مالیاتی اخبار ہے جس کی روزانہ اشاعت تین ملین سے تجاوز ہے۔
جماعت اسلامی کا قوم پرستانہ رخ
مکران کے عوام نے گوادر شہر میں تاریخی جلسہ کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ سی پیک کے ثمرات بلوچستان کے عوام کے لئے نہیں ہیں بلکہ یہ منصوبہ ملکی اشرافیہ اور اسلام آباد سرکار کے لئے ہیں۔ اس جلسہ کا سہرا جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکریٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو جاتا ہے۔ ان کی بلوچ قوم پرستانہ سوچ نے مکران کے عوام کو یکجا کیاہے۔ عوام نے بھی ان کی پکارپرلبیک کہا۔ تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنوں نے مولانا صاحب کی آواز کو بلوچ قوم کی آواز قراردیا۔ جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما مولانا عبدالحق بلوچ کی رحلت کے بعد جماعت اسلامی بلوچستان میں سیاسی قیادت کا فقدان پیدا ہوگیا تھا۔
سمندر کا سودا
بلوچستان اور سندھ کو لاوارث صوبے کے طورپر چینی حکام کے حوالے کردیاگیا۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے نام پر سمندر کو آلودہ کیا جارہا ہے۔ جہاں بجلی گھر کے نام پر ایسے منصوبے لگائے گئے ہیںجس سے نہ صرف سمندری حیات بلکہ انسانی آبادی بھی آلودگی کی زد میں ہے،جس کے نتیجے میں مختلف امراض پھیل رہے ہیں۔
قاتل مسیحا
ضلع کیچ میں سرکاری گولی سے ایک اور بے گناہ خاتون تاج بی بی دم توڑگئیں۔ اندھا دھند فائرنگ سے تاج بی بی کاشوہر محمد موسیٰ بھی زخمی ہوگیا۔ یہ خاندان آبسر کے علاقے آسکانی بازار کے رہائشی ہیں۔ دونوں میاں بیوی لکڑیاں کاٹنے قریبی جنگل میں گئے تھے۔ جہاں فورسز نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کرکے ایک کو قتل جبکہ دوسرے کو زخمی کردیا۔ ان کا قصور اتنا تھا کہ وہ اپنا چولہا جلانے کے لئے لکڑیاں کاٹنے جنگل گئے تھے۔ مکران ڈویژن سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع گیس کی سہولت سے محروم ہیں۔بلوچستان میں گیس پیدا ہوتی ہے۔ صد افسوس کہ بلوچستان کے عوام اس نعمت سے محروم ہیں۔
لائسنس ٹوکِل
مکران ڈویژن ایک مرتبہ پھر جل اٹھا۔ ہر طرف مسلح جتھوں کا راج ہے۔ اغوا برائے تاوان، قتل، چوری اور ڈکیتی روز کا معمول بن چکا ہے۔ لیکن اس دفعہ مکران ڈویژن کے ضلع کیچ نہیں بلکہ ضلع پنجگور کی باری ہے۔ مسلح جتھوں کو پیدا کیاگیاہے۔انہیں مکمل چھوٹ حاصل ہے۔ ضلع میں امن و امان کی مخدوش صورتحال ہوگئی۔ تاجر اور عام لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہے۔ ایک ماہ کے دوران ایک درجن سے زائد شہریوں کوقتل کردیاگیا۔ قاتل سرِعام گھوم رہے ہیں۔
خضدار دشمنی
ضلع خضدار کے عوام سیاسی انتقامی کاروائیوں کے زد میں آگئے۔ یہاں کے تعلیم اور صحت کے منصوبے سیاست کی نذر ہوگئے۔ عوام کے دیرینہ مسائل کے منصوبوں پرکام ٹھپ ہوکر رہ گئے۔ خضدار کے عوام کا قصور صرف اتنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ عام انتخابات میں حکمران جماعت کے امیدواروں کی جگہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو چنا اور اپنے قیمتی ووٹوں سے انہیں منتخب کیا جس کی سزا وہ آج بھگت رہے ہیں۔ نیشنل پارٹی کی حکومت کے دور میں بلوچستان کے تعلیمی معیار کو بہتر اور صحت کی فراہمی کے حوالے سے بلوچستان کے لئے تین میڈیکل کالجز کا اعلان کیاگیا۔ یہ منصوبے ضلع خضدار، ضلع لورالائی اور ضلع کیچ میں بننے تھے۔ ان منصوبوں میں لورالائی اور کیچ کے منصوبے مکمل ہوگئے جبکہ خضدار میں بننے جھالاوان میڈیکل کمپلیکس کاکام 2018 سے بند پڑا ہے۔ چھ ارب کی لاگت سے بننے والے منصوبے کو ختم کرنے کی کوشش جاری ہے۔ موجودہ حکومت پانچ سو ایکڑ اراضی پرمشتمل جھالاوان میڈیکل کمپلیکس کے منصوبے کے خاتمے پر تاحال بضد ہے۔ خضدار کے علاقے موضع بالینہ کٹھان میں 500 ایکڑ پر مشتمل میڈیکل کمپلیکس میں 250 بستروں پرمشتمل اسپتال کی تعمیر، میڈیکل کالج، ہاسٹل اور رہائشی سہولیات کی تعمیر کا آغاز تاحال بند پڑا ہے۔
قلم سے بندوق تک
بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ میدان جنگ بن گیا۔ طلبا کے پرامن احتجاج پرپولیس نے دھاوا بول دیا۔مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے درجنوں طلبا کوگرفتار کر لیا۔ انہیں تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ بے شمار طلبا لہولہان ہوگئے۔ ان بچوں کا صرف قصور اتنا تھا کہ وہ تعلیم کے حصول کو آسان بنانے کے لئے پرامن احتجاج کررہے تھے۔
ایک عہد کا خاتمہ۔۔۔۔۔۔ آہ سردار عطاء اللہ مینگل
نامور بزرگ بلوچ قوم پرست رہنما سردار عطاء اللہ مینگل کے انتقال سے بلوچستان ایک عظیم لیڈر سے محروم ہوگیا ہے۔ سردار صاحب کی قائدانہ صلاحیتوں اور علم و فراست اور سیاسی تدبرکا ایک زمانہ معترف تھا۔ مطالعے کی وسعت کی بنا پر ان کا شمار اہل علم میں ہوتا تھا۔ 1970 کے انتخابات میں انہوں نے کامیابی حاصل کی۔ انتخابات کے بعد سردار عطاء اللہ مینگل وزیراعلیٰ بلوچستان اور ان کے سیاسی ساتھی غوث بخش بزنجوگورنر بلوچستان منتخب ہوئے۔
میڈیا انڈسٹری کی موت
پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) کے قیام کے فیصلے کو تمام صحافتی تنظیموں، پریس کلبز، اپوزیشن جماعتوں سمیت اخباری مالکان کی تنظیم کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) اور پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے مسترد کردیا اور اس قانون کو آزادی صحافت پر براہ راست حملہ قرار دیاہے۔اس فیصلے سے حکومت کے مذموم مقاصد کھل کر سامنے آگئے ہیں۔سائبرکرائم ایکٹ کا معاملہ ابھی تھما نہیںتھا کہ میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ سامنے آیا۔ دراصل یہ فیصلہ ایک مخصوص ٹولے کے دماغ کی اِختراع کی عکاسی کرتا ہے۔