کو ئٹہ: جماعت اسلامی کے صوبائی بیان میں حکومت بلوچستان کی طرف سے صوبہ بھر میں اجتماعات ،دھرنے ،جلسہ ،جلوس پر پابندی کی آرڈیننس کی مذمت کرتے ہوئے کیا گہا ہے کہ حکمران ان ہتھکنڈوں سے گوادر سمیت دیگر اضلاع میں شروع ہونے والی حق دو تحریکوںکو نہیں روک سکتی ۔حکومت کی طرف سے اس قسم کی آرڈیننس عوامی جائز حقوق کیلئے اٹھنے والی آوازکو دبانے کی کوشش اورغیر قانونی ہتھکنڈہ ہے ۔
گوادر: گوادر میں پہلی بار تیز رفتار کشتی ریلی کراچی سے گوادر پہنچے ، کموڈور پاک نیوی اور دیگر افسران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ تفصیلات کے مطابق پہلی بار تیز رفتار کشتی ریلی کراچی سے گوادر پہنچے ، کموڈور پاک نیوی اور دیگر افسران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ مقامی ہوٹل میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔ بوٹ ریلی دو دن قبل 12 تیز رفتار کشتیوں پر مشتمل کراچی سے گوادر کی جانب روانہ ہوگئے پاکستان نیوی نے انھیں سیکیورٹی اور دیگر ضروری اشیاء فراہم کیں۔ ریلی نے اورماڑہ، ہفت تلار اور پسنی میں قیام کیا اور دوسرے روز 630 کلو میٹر کاطویل سفر طے کرکے گوادر پہنچے۔ تقریب میں پاک نیوی کے افسر و بوٹ ریلی کے منتظمین نے خطاب کیا۔
گوادر: گوادر کو حق دو تحریک کے دھرنے کو تیرویں روز میں داخل ہوگیا۔ دھرنے کے شرکاء سے حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند دنوں میں افسوسناک واقعہ پیش آرہا ہے ۔ نوجوان مایوسی کا شکارہوکر خود کشی کررہے ہیں جوکہ غلط اقدام ہے میں نوجوانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ بزدل ڈرپوک بن کر خودکشی نہ کریں۔ آپ لوگوں کی خودکشی سے کسی کو فائدہ نہیں پہنچتا ظالم اپنی ظلم سے باز نہیں آتا تکلیف میں آپ کے والدین رشتہ دار ہوتے ہیں۔
تربت: معروف سیاسی دانشور و نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی ڈاکٹرکہور خان کو شاپک میں سپرد خاک کردیاگیا، ڈاکٹرکہور خان گزشتہ شب کراچی میں حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کرگئے تھے، ان کی میت کراچی سے جمعہ کی صبح تربت لائی گئی اور یہاں سے قافلے کی صورت میں شاپک لیجایا گیا۔
گوادر: صوبائی وزراء کا دوسرے دن بھی ” گوادر کو حق دو ” تحریک کے قائدین سے مذاکرات ہوئے۔ گوادر کو حق دو تحریک کے قائدین و ارکان نے مکران کوسٹل ہائی وے اور ایکسپریس وے پر دھرنا تین دنوں کیلئے موخر کردیا ۔ جبکہ دھرنا چوک پر دھرنا بدستور جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے سرحدی امور سے ایف سی کی بے دخلی ضلعی انتظامیہ کے حوالگی سمیت دھرنے کے شرکاء کے چار مطالبات کو تسلیم کرکے ان کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
تربت: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس زیرصدارت چیئرمین ظریف رند منعقد ہوا۔ تنظیمی امور اور کونسل سیشن کے ایجنڈے خصوصی طور پر زیر بحث رہے اور کونسلران کے چھناؤ کیساتھ سیشن کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس 23 نومبر کو شال میں مرکزی چیئرمین ظریف رند کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں بلوچستان کی موجودہ صورتحال، تنظیمی امور، بائیسواں قومی کونسل سیشن اور آئیندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈوں پر تفصیلی بحث کی گئی اور اہم فیصلہ جات لیئے گئے۔ اجلاس کا آغاز عظیم قومی و انقلابی شہداء کے احترام میں دو منٹ کی خاموشی سے کی گئی۔
گوادر: ” گوادر کو حق دو ” تحریک کے دھرنے کو 9 دن ہوگئے۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے وزراء پر مشتمل مذاکراتی ٹیم گوادر پہنچ گئی ۔ چار گھنٹے کی طویل مذاکرات کے بعد مذاکرات ناکام ، شرکاء کا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان ، حکومتی مذاکراتی وزراء پر مشتمل ٹیم رات گئے بذریعہ خصوصی طیارہ کوئٹہ روانہ۔ تفصیلات کے مطابق گوادر کو حق دو تحریک کے دھرنے کو 9 دن مکمل ھوگئے۔
تربت: بلوچستان کے طلباء تنظیموں کے مرکزی کال پر بروز بدھ بلوچستان یونیورسٹی کے دو طالب علموں کے جبری اغواء کیخلاف تربت کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ تمام طلباء اور طالبات سے گزارش ہے وہ بلوچستان یونیورسٹی کے دو طالب علموں کے اغوا پر کل کالج اور یونیورسٹی میں نہ آئے اور اظہار یکجہتی کرے اور اپنے قوم دوستی کا ثبوت دیں۔
گوادر: “گوادر کو حق دو ” تحریک کے احتجاجی دھرنے کو آٹھ دن ہوگئے۔ دھرنے میں ہزاروں لوگوں کی شرکت ، دھرنا گوادر پورٹ اور فش ہاربر کم منّی پورٹ کو ملانے والی شائراہ وائی ناکہ کوہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کرکے دھرنا دیا جارہا ہے۔ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا، قائدِ تحریک مولانا ہدایت الرحمٰن کا عزم۔تفصیلات کے مطابق 15 نومبر2021 سے جاری دھرنے کو آج آٹھ دن مکمل ہوگئے۔ دھرنے کا سرخیل مولانا ہدایت الرحمٰن نے 17 مطالبات ضلع انتظامیہ اور حکومت کو پیش کردیئے ہیں۔
گوادر: “گوادر کو حق دو” تحریک کا دھرنا آج ساتویں روز جاری رہا – شہر میں دھرنے کی حمایت میں ایک ریلی نکالی گئی، جس میں اسکول کے بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔جبکہ دھرنے میں لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں جو شخص منشیات فروشی کرتا ہے وہ فورسز کی نظر میں سب سے زیادہ معتبر ہے، سب سے زیادہ محب وطن اسی کو سمجھنے ہیں جو منشیات بھیجتا ہے ۔