بلوچستان حکومت نے انوکھا کارنامہ کرتے ہوئے ضلع کیچ سے تعلق رکھنے والے 114 اساتذہ کو فارغ کردیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جن اساتذہ کو ملازمت سے فارغ کیا گیا ہے ان میں فوت شدہ اور ریٹائرڈ ملازمین بھی شامل ہیں،شعبہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کی جانب سے بھوت اساتذہ کے خلاف کارروائی کاسلسلہ جاری ہے یہ خوش آئند بات ہے کہ جو بھی اساتذہ تعلیمی اداروں میں اپنے فرائض سرانجام نہیں دیتے اورسرکاری خزانہ پر بوجھ بنے بیٹھے ہیں۔
Posts By: اداریہ
یوم دفاع،بھارتی شکست، پاکستان کی دفاعی صلاحیت
ملک بھرمیں یوم دفاع و شہداء ”کشمیر بنے گا پاکستان”کے نعرہ کے ساتھ منایا گیا۔شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں منعقد یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی بنیادوں میں شہیدوں کا لہو شامل ہے۔
بلوچستان میں صنعتی زونز،حکومتی فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنائی جائے
بلوچستان میں صنعتی زونز کے قیام سے معاشی انقلاب برپا ہوگا جس سے یہاں کے سرمایہ کار بھرپور طریقے سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ماضی میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث یہاں کے بیشتر سرمایہ کار اپنا سرمایہ بیرونی ممالک میں لگانے پر مجبور ہوئے مگر اب بلوچستان سمیت ملک میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے جو سرمایہ داروں کیلئے سازگار ماحول فراہم کرتاہے اب وہ سرمایہ دار بھی اپنے ملک کو زیادہ ترجیح دیتے ہوئے اپنا پیسہ ملک میں لگائینگے جس سے نہ صرف ملکی خزانہ کو فائدہ پہنچے گا بلکہ عام لوگوں کو بھی معاشی فوائد حاصل ہونگے۔
ماہی گیروں کا استحصال، ساحل مکران پر ٹرالر مافیا کاراج
پاکستان بھر کی 12سو کلومیٹر طویل ساحلی پٹی قدرتی دولت سے مالا مال ہے بدقسمتی سے ٹرالر مافیا اس کا غیر قانونی طریقے سے استحصال کررہی ہے جوکہ افسوسناک امرہے۔ یہ ساحلی پٹی طویل ہے اور اگر ایرانی بلوچستان کے ساحلی پٹی کو مکران کے ساحل سے ملادیا جائے تو یہ 3ہزار کلومیٹر طویل پٹی بنتی ہے جس پر ٹرالر مافیا کا راج قائم و دائم نظر آتا ہے۔پاکستان کے اندر بلوچستان کا حصہ 80فیصد سے زیادہ ہے۔
پاکستان کاعالمی قوانین کی پاسداری،بھارت کی منافقانہ پالیسی
مقبوضہ کشمیر گزشتہ ستر سالوں سے عالمی مسئلہ رہا ہے جسے کوئی جھٹلا نہیں سکتا کیونکہ یہ واضح ہے کہ یہ معاملہ اقوام متحدہ میں ایک قرارداد جسے دستاویزاتی ثبوت کے طور پر واضح کرتا ہے اور اسے حل کرنا بھی اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے مگر بدقسمتی سے اقوام متحدہ کا جو کردار ہونا چاہئے اس پر پہلے سے ہی سوالات موجود ہیں کیونکہ جب بھی اسلامی ممالک مظالم کا شکار ہوئے ہیں۔
کشمیر معاملہ پر عالمی برادری کی چشم پوشی
دنیا ایک طرف امن اور خوشحالی کی خواہش مند ہے خاص کر امریکہ اس وقت خطے میں صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کررہا ہے جس کے مختلف دور ہوچکے ہیں تاکہ کسی نہ کسی طریقے سے افغانستان میں دیرپا امن قائم ہوسکے اور خطے میں موجود عدم استحکام کا خاتمہ ہوسکے جس کیلئے پاکستان کا کردار بھی اہم ہے اور پہلے دن سے اس امن عمل کے حوالے سے پاکستان نے ہر فورم پر یہی بات دہرائی ہے کہ افغانستان کا مسئلہ صرف بات چیت سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
بلوچستان میں تعلیم پر توجہ، نوجوانوں کا ترقی میں کلیدی کردار
حکومت شعبہ تعلیم اور صحت پر زیادہ رقوم خرچ کررہی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے، حکومت ایک تسلسل کے ساتھ شعبہ تعلیم پر زیادہ اخراجات کی پالیسی پر گامزن ہے جسے زبردست سراہا جارہا ہے کیونکہ انسانی وسائل کی ترقی کا سب سے بڑا ذریعہ تعلیم ہے اور وہ بھی معیاری تعلیم،لہذا اس کے لئے سہولیات زیادہ سے زیادہ پیدا کی جائیں۔ خصوصی فنڈ کا مقصد تعلیم کے مید ان میں زیادہ سے زیادہ سہولیات پیدا کرنا‘ اسکولوں اور دوسرے تعلیمی اداروں کی حالت زیادہ بہتر بنانا۔
بلوچستان میں تعلیم پر توجہ، نوجوانوں کا ترقی میں کلیدی کردار
حکومت شعبہ تعلیم اور صحت پر زیادہ رقوم خرچ کررہی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے، حکومت ایک تسلسل کے ساتھ شعبہ تعلیم پر زیادہ اخراجات کی پالیسی پر گامزن ہے جسے زبردست سراہا جارہا ہے کیونکہ انسانی وسائل کی ترقی کا سب سے بڑا ذریعہ تعلیم ہے اور وہ بھی معیاری تعلیم،لہذا اس کے لئے سہولیات زیادہ سے زیادہ پیدا کی جائیں۔ خصوصی فنڈ کا مقصد تعلیم کے مید ان میں زیادہ سے زیادہ سہولیات پیدا کرنا۔
پُرامن بلوچستان، افغان مہاجرین کی واپسی
بلوچستان عرصہ درا ز سے انتہاء پسندی اور دہشت گردی کا شکار رہا ہے ظاہر ہے یہ حالات افغان جنگ کے بعد ملک میں برائے راست پڑے ہیں جو دہائیوں سے چلتا آرہا ہے بنیادی طور پر بلوچستان کی تاریخ انتہاء پسندی اور دہشت گردی سے ہمیشہ دور رہی ہے بلکہ ملکی ڈھانچے اور معاشرے میں اس طرح کی سوچ کبھی پروان نہیں چڑھی بدقسمتی سے سابقہ چند پالیسیوں کی وجہ سے اس کے انتہائی برے اثرات ملک پر پڑے جو اس وقت دنیا کے ساتھ چلنے والی ایک پالیسی کا حصہ تھی مگر اب یہ حالات بدستور بدلتے جارہے ہیں۔
بلوچستان میں سرمایہ کاری ، حکومتی وژن
بلوچستان میں گزشتہ 72 سالوں کے دوران جتنے بھی میگا منصوبوں مےں سرمایہ کاری کی گئی وہ سب کرپشن کی نذر ہوتی رہی ہیں جس کی بہت ساری مثالیں موجود ہیں ۔ صوبہ کو ان منصوبوں سے محاصل کا نہ ملنا کسی حد تک حکومتوں کی کمزوری رہی ہے اور افسر شاہی اس کی بڑی وجہ بنی ہے ۔ بلوچستان مےں بننے والی ہر حکومت کی یہی خواہش رہتی ہے ۔