ملک میں پہلے بیرون ملک انسانی اسمگلنگ کے رپورٹ زیادہ سامنے آیا کرتے تھے جن کا مقصد بیرون ملک جاکر مزدوری کرکے اپنی مالی حالت بہتر کرنا تھا۔ اس کام کیلئے بہت بڑا نیٹ ورک ملک کے اندر کام کرتا ہے جو شہریوں سے روپے لیکر انہیں ایران کے راستے غیر قانونی طریقے سے ترکی پھر اس کے بعد یورپ میں بھیجتے ہیں، ترکی کے سمندر میں سینکڑوں پاکستانی لقمہ اجل بن گئے تھے جبکہ بعض راستوں میں ہی دم توڑگئے۔
Posts By: اداریہ
معیاری تعلیم فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ملک میں بعض مدارس سیاسی وجوہات کی بناء پر قائم ہوئے۔روس کے خلاف جنگ کے دوران ہزاروں مدارس سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے۔ اس میں امریکی اور عرب ممالک کی زبردست مالی امداد شامل تھی۔ بلوچستان جیسے غریب اور اس کے دور افتادہ علاقوں میں شاندار عمارتیں مدارس اور انکے ہاسٹل کے نام پر مہینوں میں قائم کی گئیں۔اس وقت کی حکومت اور امریکا کو یہ یقین تھا کہ اشتراکیت کو روکنے کے لئے دینی مدارس ضروری ہیں۔
رمضان سستا بازار کی فعالیت کو یقینی بنانے کی ضرورت
حکومت بلو چستا ن نے ما ہ صیام میں عوام کو ریلیف پہنچا نے کیلئے کو ئٹہ شہر کے پانچ مقا مات پر سستا با زار اور فر ی افطار کے اہتمام کا اعلان کیا ہے جبکہ صوبے کے تما م اضلا ع میں سستا بازار اور وزیر اعلیٰ فیئر پرا ئس شاپس بھی قائم کئے جائینگے۔
عوام پر ایک بارپھر پیٹرول ڈرون حملہ
ای سی سی کے اجلاس میں پیٹرول کی قیمت 108 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعظم کے نئے مشیر خزانہ ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں پٹرول کی قیمت فی لیٹر ایک سو آٹھ روپے کرنے کی منظوری دی گئی۔
لیویز ایریاز کی تبدیلی، ایک بار پھر غلط تجربہ
بلوچستان میں لیویز فورس دہائیوں سے فرائض سرانجام دے رہی ہے خاص کر اندرون صوبہ یہ فورس تعینات ہے۔ اگرجرائم سمیت دہشت گردی کے رونماہونے والے واقعات کا موازنہ کیاجائے تو لیویز فورس جن علاقوں میں موجود ہے وہاں جرائم کی شرح بہت کم ہے جبکہ لیویز فورس کے پاس تمام سہولیات بھی موجود نہیں جو مکمل ایک فورس کے پاس ہونی چاہئیں۔
عوام پر مہنگائی کا بوجھ
حکومت کو قائم ہوئے قلیل عرصہ ہی گزرا ہے کہ غربت اور مہنگائی کی ستائی ہوئی عوام پر بوجھ در بوجھ لادکر ان کے چودہ طبق روشن کردئیے گئے ہیں۔ بجلی و پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے عوام کی مشکلات بڑھادی ہیں، حکومت کا عوام کو یہ پہلا تحفہ نہیں، اس سے قبل بھی اس طرح کی کرم نوازیاں ہوتی رہی ہیں اور قوی امکان ہے کہ اس طرح کے مہنگائی بم کا سامنا عوام کو ہر ہفتے نہ سہی، ہر مہینے ضرور کرنا پڑے گا۔
رمضان اور مہنگائی، حکومت کہاں ہے
ہمارے ہاں معمول بن چکا ہے کہ ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوجاتا ہے، قیمتوں میں یہ اضافہ کون کرتا ہے،اس کا ذمہ دار کون ہے، اس کا اب تک تعین نہیں کیا گیا۔رمضان کے مہینے کو منافع کا مہینہ تصور کیا جاتا ہے، اس میں آڑھت، دکانداراور تاجر دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹتے ہیں۔ محدود آمدنی والے طبقے کے لیے رمضان اور عید خوفناک ایام اور تہواروں کا روپ دھار چکے ہیں کیونکہ ان کی آمدنی کی شرح مہنگائی کے مقابلے میں آدھی سے بھی کم رہ جاتی ہے۔
نئے پاکستان میں مزدوروں کا تحفظ یقینی بنایاجائے
یکم مئی کو دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایاگیا۔ اس دن کی مناسبت سے دنیا بھرمیں مزدور تنظیموں کی جانب سے جلوس نکالے گئے اور مزدوروں کے بنیادی حقوق کے حصول کی جدوجہد کا اعادہ کیا گیا۔یہ دن شہدائے شکاگو کی یادمیں منایا جاتا ہے۔ پاکستان بھر میں بھی مزدور تنظیمیں اس دن کو اس جذبے کے ساتھ مناتی ہیں کہ وہ مزدوروں کے بنیادی حقوق کی حفاطت کریں گی اور ان تمام قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گی جو ان کا استحصال کررہی ہیں۔
قیمتوں پر کنٹرول اور ملاوٹ کی روک تھام ضروری
قیمتوں پر کنٹرول، اشیائے ضرورت کی فراوانی اور ان کے معیار پر کبھی اور کسی دور میں بھی توجہ نہیں دی گئی خصوصاً بلوچستان میں جنگل کا قانون رائج ہے۔ جعلی اشیاء کے انبار تقریباً ہر دکان اور اسٹور میں وافر مقدار میں دستیاب ہیں وجہ یہ ہے کہ کمپنی کی اشیاء پر منافع کی شرح دس سے بیس فیصد تک ہے جبکہ جعلی اشیاء میں منافع کی شرح 70سے لے کر80 فیصد ہے۔ زیادہ منافع کے لالچ میں دکاندار جعلی اشیاء فروخت کرتے ہیں۔
سیندک پروجیکٹ کو بلوچستان حکومت خودچلائے
گزشتہ روزسیندک پروجیکٹ کے ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے اوردیگرمطالبات کے حق میں احتجاج کرکے کام بندکردیا۔ملازمین کا کہنا تھا کہ مہنگائی دوسوفیصدبڑھنے کے بعد بھی پروجیکٹ انتظامیہ نے سالانہ 6 سے 8 ڈالر یعنی 2.8 فیصدتا3 فیصدتنخواہوں میں اضافہ کیا ہے جوسراسر زیادتی ہے، ملازمین کے مطابق انہیں دھونس اور دھمکیاں بھی دی گئیں مگر اس کے باوجود ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجاََ پروجیکٹ پر کام بند کردیا۔