گزشتہ حکومت نے کوئٹہ پیکج متعارف کراتے ہوئے شہر کی خوبصورتی کو بحال کرنے کیلئے مختلف منصوبوں کے اعلانات کئے جن میں سڑکیں، پُل، انڈرپاسز، پارکنگ پلازے، روڈپارکنگ سمیت تفریح گاہوں کا قیام شامل تھا۔ کوئٹہ کے بڑھتے ہوئے مسائل کے پیش نظر کوئٹہ پیکج کا اعلان کیا گیا جس کیلئے اربوں روپے بھی مختص کئے گئے ۔
Posts By: اداریہ
افغانستان میں امن محض خواب ہی رہے گا؟
گزشتہ کئی دہائیوں سے افغانستان میں بدامنی کی وجہ سے پورا خطہ شدید متاثر ہوکر رہ گیا ہے خاص کر پاکستان نے اس پورے دورانیہ میں مختلف اتارچڑھاؤ دیکھے اور سب سے زیادہ اثرات بھی پاکستان پر پڑے ہیں ۔ بدامنی، سماجی تبدیلی، مہاجرین کی آمد ان تمام عوامل کی وجہ سے آج بھی پاکستان متاثر ہے اور افغان امن عمل کی کامیابی سے سب سے زیادہ خوشی پاکستان کے عوام کوہو گی ،اس لئے پاکستان نے افغان امن عمل کو ہمیشہ سنجیدہ لیا ہے۔
بلوچستان میں ڈاکٹروں کااحتجاج
ڈاکٹر ابراہیم خلیل شیخ کو 13 دسمبر2018 کو کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹاؤن سے اس وقت اغواء کیا گیا جب وہ نجی کلینک سے رات ساڑھے گیارہ بجے اپنے گھر جارہے تھے ۔ اس دوران مسلح افراد نے انہیں گاڑی سے اتار کر اپنے ساتھ لے گئے۔اغواء اور ذہنی کوفت کا اثر ڈاکٹر ابراہیم خلیل شیخ کی گھرآمد کے بعد ان کے چہرے سے محسوس کیاجاسکتا ہے کہ کتنی تکلیف میں انہوں نے یہ دن گزارے ہیں حتیٰ کہ وہ میڈیا سے بات کرنے سے بھی قاصرتھے۔
بلوچستان کے وسائل کا تحفظ ضروری ہے
بلوچستان میں جتنے بھی میگا منصوبوں پر ماضی میں کام ہوا، اس میں ہونے والے تمام معاہدوں میں صرف وفاقی حکومت کا کرداررہا ہے، صوبائی حکومت کو ان معاملات میں کبھی بھی اعتماد میں نہیں لیاگیا جو مرکز اور بلوچستان کے درمیان دوری کا سبب بنا جس کے انتہائی منفی نتائج برآمد ہوئے۔
بلوچستان کی مقامی قیادت کو اہمیت دی جائے
بلوچستان کے متعلق جب بھی مرکز میں گونج اٹھی ہے تو حسب روایت وہی روایتی طرز اپنا یا گیا ہے کہ بلوچستان کے وسائل پر ان کو حق دیا جائے تو وہاں کے لوگوں میں موجود احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا۔یہ صرف ہمدردانہ بیانات تک ہی محدود رہا ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ کئی دہائیوں سے چلتاآرہا ہے۔
بلوچستان کی غیر محفوظ شاہراہیں
بلوچستان کی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات کا رونما ہونا معمول کی بات ہے مگر سب سے زیادہ تشویشناک امر یہ ہے کہ شاہراہوں پر حادثات کے باعث بیشتر متاثرہ افراد راستے میں ہی دم توڑدیتے ہیں جس کی بڑی وجہ معالج گاہوں کا نہ ہونا ہے اور جہاں کہیں چھوٹے چھوٹے صحت مراکز ہیں وہاں عملہ نہیں ہوتا،کہ حادثے کے شکار افرادکو بروقت طبی امداد دی جاسکے ۔
حکومت اور ڈاکٹرں کے درمیان کشیدگی کا ماحول
محکمہ صحت نے بلوچستان بھر میں دن کے دفتری اوقات کارصبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس پر مکمل پابندی عائد کردی ہے، پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، او پی ڈی سے غیر حاضر رہنے والے ڈاکٹروں کی تنخواہ سے کٹوتی کی جائے گی، تمام ڈپٹی کمشنر، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور ضلعی صحت آفیسران کو ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔
بلوچستان کے ڈاکٹر سڑکوں پر،عوام درپہ در
بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے بائیکاٹ کو چالیس روز سے زائد دن گزرگئے ہیں ،نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی عدم بازیابی کیلئے یہ احتجاج جاری ہے ۔ڈاکٹر تنظیموں کے مطابق گزشتہ 8 سالوں کے دوران 33 ڈاکٹرز اغواء ہوئے ہیں، 18 ڈاکٹروں کو قتل کیا گیا،100 کے قریب ڈاکٹر عدم تحفظ کی وجہ سے صوبہ چھوڑ کر جاچکے ہیں اور اب بھی ڈاکٹروں کی بڑی تعداد خوف کی وجہ سے ملک کے دیگر حصوں میں اپنا تبادلہ کرانے کی درخواستیں دے رہے ہیں۔
بیرونی سرمایہ کاری، کرپشن فری پاکستان
ملک میں مختلف ادوار کے دوران بے تحاشہ کرپشن کی گئی جس کی ایک وجہ کاروباری سیاسی مائنڈ سیٹ ہے ، ملک میں کاروباری شخصیات نے سیاست کو بہترین کاروبار سمجھ کر اس میں پنجے گاڑھ دیئے اور اس طرح پورے نظام کو کرپٹ کرکے رکھ دیا ،اوپر سے نیچے کی سطح تک ریکارڈ کرپشن کی گئی ۔
ساہیوال سانحہ، جے آئی ٹی رپورٹ کاانتظار
میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداد محکمہ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی ساہیوال میں کارروائی کی نئی فوٹیج موصول ہوگئی ہے جو مبینہ مقابلے کے وقت سڑک پر پیچھے کھڑی ایک گاڑی میں بیٹھے شہری نے موبائل سے بنائی۔موبائل سے بنائی گئی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا گیاکہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی کو ٹکر مار کر روکا اور پہلے گاڑی سے بچوں کو اتارا جس کے چند سیکنڈز بعد اہلکاروں نے سیدھی فائرنگ کردی گاڑی میں ذیشان اور مہرخلیل کی جانب سے جوابی فائرنگ نہیں کی گئی۔