گزشتہ چنددنوں سے خیبرپختونخواہ سے ڈاکٹرز کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں ہڑتال کی خبریں آرہی ہیں یہ صرف پہلی بار ایک صوبہ کے مرکزی شہر میں نہیں ہورہا بلکہ ملک کے تمام صوبوں کے مرکزی شہروں کی صورتحال یہی ہے۔ذرائع ابلاغ کے فرائض میں شامل ہے کہ معاشرے کے حقائق کو عوام تک صحیح معنوں میں پہنچائے کسی بھی زیادتی کی حمایت نہ کرتے ہوئے حقیقی صورتحال کی منظر کشی کرے۔
یہ بات ہر ذی شعور شخص جانتا ہے کہ بلوچستان،اندرون سندھ، جنوبی پنجاب اور گلگت، بلتستان ملک کے سب سے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتے ہیں۔ماضی میں جتنی بھی حکومتی آئیں انہوں نے ان علاقوں کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی۔
امریکی فضائیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے ایران کے ساتھ کشیدگی اور ممکنہ محاذ آرائی کے خدشے کے پیش نظر ‘ بی 52’ جنگی طیاروں کے بعد ‘ایف 15’ اور ‘ایف 35’ جہاز بھی خلیجی ملکوں کے اڈوں پر پہنچا دی ہیں۔ یہ طیارے قطر میں قائم امریکی فوجی اڈے پر پہنچائے گئے ہیں۔
پیر کی شب نما ز تراویح کے دوران کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن منی مارکیٹ کے قریب مسجد کے باہر سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاردہشت گردی کا نشانہ بنے، بم دھماکے میں پولیس کے چار اہلکار شہید اور ایک اہلکار سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے۔
تربت میں اب تک ڈینگی وائرس کے 1 ہزار سے زیادہ کیسزرجسٹرڈاور،کل 3اموات واقع ہوئے ہیں۔1دن میں ریکارڈ 42کیس سامنے آئے۔ تربت میں ڈینگی وائرس کے پھیلنے سے اب تک سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں 1065کیسز رجسٹرڈ ہوئے جن میں 3افراد کی موت واقع ہوئی۔
پاکستان بھر میں پولیس کے مظالم اور تشدد کے چرچے عام ہیں۔ خصوصاً پنجاب پولیس سب سے آگے ہے آئے دن پنجاب پولیس کے کارنامے میڈیا کی زینت بنتے رہتے ہیں، پولیس ہے کہ حکمرانوں کے قابو سے باہر ہے، قابو میں بھی کیوں آئے کیونکہ حکمران اپنی حکمرانی کو طول دینے کے لئے پولیس کا استعمال کرتے آئے ہیں۔ بہت زیادہ پڑھے لکھے اور نیک افسران پولیس فورس میں موجود ہیں مگر پولیس میں ان کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔
عوام گزشتہ 70 سالوں سے دیکھ رہی ہے کہ کس طرح حکمرانوں کی شاہ خرچیوں نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا اور ملک کو مقروض بنادیا۔ عوام ہر بار ایک نئی امید کے ساتھ کسی ایک جماعت کو اکثریت کے ساتھ کامیاب کراکے اقتدار کے منصب پر بٹھاتے ہیں کہ ماضی میں جوکچھ حکمرانوں نے کیا، اب ان کا ازالہ کیاجائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو مذاکرات کی دعوت دے دی تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ایران کیخلاف فوجی کاروائی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ اگر ایرانی قیادت چاہے تو وہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران کی قیادت میرے ساتھ نیوکلئیر پروگرام ترک کرنے پر مذاکرات کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے فوجی تصادم نہیں ہو گا۔
حکومت نے آئی ایم ایف کی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی شرط مان لی ہے جس کے تحت آئندہ تین سالوں میں 340 ارب روپے کا اضافی بوجھ عوام پر ڈالا جائے گا۔ حکومت نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے کہ نیپرا بجلی کی قیمتوں کے تعین میں خومختار ہوگا۔اوگرا کو گیس کے نرخ طے کرنے کی خودمختاری دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔آئی ایم ایف کی شرط مانتے ہوئے حکومت نے چھوٹے صارفین کے علاوہ سب کیلئے سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملک میں پہلے بیرون ملک انسانی اسمگلنگ کے رپورٹ زیادہ سامنے آیا کرتے تھے جن کا مقصد بیرون ملک جاکر مزدوری کرکے اپنی مالی حالت بہتر کرنا تھا۔ اس کام کیلئے بہت بڑا نیٹ ورک ملک کے اندر کام کرتا ہے جو شہریوں سے روپے لیکر انہیں ایران کے راستے غیر قانونی طریقے سے ترکی پھر اس کے بعد یورپ میں بھیجتے ہیں، ترکی کے سمندر میں سینکڑوں پاکستانی لقمہ اجل بن گئے تھے جبکہ بعض راستوں میں ہی دم توڑگئے۔