ملک کے دیگر صوبوں کی طرح جس طرح بلوچستان پسماندگی اور محرومیوں کاشکار ہے اسی طرح کوئٹہ شہر دیگر دارالخلافوں کے لحاظ سے بہت پیچھے ہے، کوئٹہ شہر میں وہ تمام مسائل موجود ہیں جو ملک کے باقی بڑے شہروں میں نہیں پائے جاتے۔
Posts By: اداریہ
بلوچستان میں بیروزگاروں کی فوج
گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچستان میں روزگار فراہم کرنے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ بلوچستان ملک کا سب سے بڑا اسمگلنگ زون ہے جہاں سے صنعتوں اور تجارت کا صفایا سرکاری طور پر کیا گیا ہے تاکہ بلوچستان میں روزگار کے ذرائع موجود نہ ہوں اور نہ ہی مزاحمتی معیشت کا وجود ہو۔
خشک سالی بڑے انسانی المیہ کا سبب بن سکتی ہے
1997ء کے بعد دوسری بار بلوچستان کے اکثر علاقے خشک سالی کا شکار ہیں، 1997 ء سے لیکر 2005 تک پورے بلوچستان میں خشک سالی رہی اور 2005ء کے آخری مہینوں میں خشک سالی کا خاتمہ ہوا۔
بلوچستان میں سرمایہ کاری
بلوچستان کے ہر حکومت کی یہ خواہش رہی ہے کہ بلوچستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری ہو۔ بلوچستان کے ہر دورکے حکمرانوں نے سرمایہ کاروں کو نہ صرف براہ راست مخاطب کیا بلکہ مشترکہ دوستوں کے ذریعے بھی ان کو یقین دہانی کرائی کہ بلوچستان میں ان کا سرمایہ اور منافع دونوں محفوظ ر ہیں گے۔ حکومت ہر قیمت پر ان سرمایہ کاروں کی حفاظت کرے گی۔
بلوچستان میں جعلی ادویات کے خلاف مؤثر مہم کی ضرورت
گزشتہ کئی ماہ سے جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف ایک مہم چل رہی ہے جس کے دوران نہ صرف مقدمات درج ہوئے بلکہ عدالت میں کارروائی کے لئے بھی ملزمان پیش ہوئے اور عدالت آئے دن اس حوالے سے احکامات جاری کرتی رہتی ہے جن میں ملزمان کو عدالت میں پیش ہونے کے نوٹسز کے علاوہ گرفتاری کے احکامات بھی شامل ہیں۔
ضلع چاغی میں خشک سالی،ہزاروں خاندان متاثر
ڈی سی چاغی محمد قسیم کاکڑ کے مطابق بلوچستان کا ضلع چاغی شدید خشک سالی کی لپیٹ میں آگیا ہے، قحط سے 7 ہزار خاندان متاثر ہوئے ہیں، ڈی سی چاغی کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زراعت متا ثر ہوکر رہ گئی ہے جبکہ مال مویشی بھی مرنے لگے ہیں، ڈی سی چاغی نے صوبائی حکومت کو امداد کے متعلق مراسلہ بھی بھیج دیا ہے۔
سیندک پروجیکٹ ، بلوچستان کو کیاملا
گزشتہ پندرہ سالوں سے سیندک پروجیکٹ کی صورت میں بلوچستان کے وسائل کی لوٹ مار جاری ہے۔ بلوچستان کے عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ بلوچستا ن کو صرف ڈھائی فیصد کی رائلٹی پرٹرخا دیا گیا۔
بلوچستان کی معیشت کو مضبوط بنائیں
بلوچستان کے لوگوں کی معیشت کادارومدار اسمگلنگ پر ہے، صنعتی اشیاء اسمگل ہوکر بلوچستان آتی ہیں جس پر کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہوتا اور نہ ہی اسمگلرز اور دکاندار ریاست کو کسی قسم کا ٹیکس ادا کرتے ہیں، اس لئے ریاست کی آمدنی بلوچستان میں منجمد ہوکر رہ گئی ہے۔
بلوچی اکیڈمی کے فنڈز میں کٹوتی، ایک نا پسندیدہ اقدام
بلوچی اکیڈمی ایک منفرد قومی ادارہ ہے جو بلوچی زبان اور بلوچی کلچر کے لیے بھر پور خدمات انجام دے رہا ہے۔ یہ ادارہ چند معروف اور مستند دانشوروں ‘ شاعر اور ادیبوں نے 1950 کی دہائی میں قائم کیاتھا۔ مالی اور دیگر مشکلات کے باوجود بلوچی اکیڈمی نے بلوچی زبان کی ترویج میں زبردست کردار ادا کیا۔اب تک اس ادارہ نے سینکڑوں کتابیں شائع کیں۔
شپ بریکنگ یارڈمیں مزدوروں کاتحفظ یقینی بنایاجائے
گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی پر عائدپابندی ہٹالی گئی، آج سے گڈانی کے پلاٹ نمبر 9اور10کے علاوہ باقی تمام پلاٹوں پر ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی سمیت ہر قسم کا کام شروع کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔