25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے بازی مارکر مرکز سمیت پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان میں حکومت سازی کے عمل کو شروع کیا۔ پہلی بار ملک میں ایک ایسی جماعت مرکز اور تینوں صوبوں میں حکومت بنانے جارہی ہے جو تبدیلی کا دعویدارہے امید ہے کہ اس کی حکومت مضبوطی ہوگی جس پر افسر شاہی حاوی نہیں ہوگی۔
Posts By: اداریہ
بلوچستان کے فیصلے اب بھی باہرہورہے ہیں
2013ء کے عام انتخابات میں جب مسلم لیگ ن کامیاب ہوئی تو اس دوران بھی سیاسی صورتحال یہی تھی سب کی نظریں مخلوط حکومت اور نئے وزیراعلیٰ پر لگی ہوئی تھیں کہ وزیراعلیٰ کون بنے گا اور مخلوط حکومت میں کون کون شامل ہوگا۔
بلوچستان میں وزارت اعلیٰ کی دوڑ، صورتحال غیر واضح
بلوچستان میں نئے وزیراعلیٰ کے چناؤ اور حکومت سازی کے حوالے سے صورتحال اب تک غیر واضح ہے اس امر کے باوجود کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے۔
بی اے پی حکومت سازی کے قریب
بلوچستان میں حکومت سازی کیلئے سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطوں میں تیزی آگئی ہے، بلوچستان عوامی پارٹی کو حکومت بنانے کیلئے واضح برتری حاصل ہوگئی ہے۔ گزشتہ دو دنوں کے دوران آزاد امیدواروں سمیت اے این پی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی نے باپ کی حمایت کردی ہے جس کے بعد باپ کو 25 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ بلوچستان عوامی پارٹی کی بات چیت جاری ہے۔
عام انتخابات پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات
ملک میں عام انتخابات کے نتائج سامنے آ چکے ہیں لیکن ان پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے اور کئی حلقوں میں مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے دوبارہ گنتی کی درخواستیں دی جا رہی ہیں۔
بی اے پی اور بی این پی مینگل حکومت بنانے کیلئے سرگرم
ماضی کی طرح اس بار بھی بلوچستان میں مخلوط حکومت بننے جارہی ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار سابقہ اہم سیاسی شخصیات اسمبلی میں نظر نہیں آئینگی کیونکہ ان کی جگہ نئے چہرے سامنے آئے ہیں۔
بلوچستان میں مخلوط کون سی جماعت بنائے گی؟
بلوچستان میں عام انتخابات 2018ء میں بلوچستان عوامی پارٹی نے سب سے زیادہ15 نشستیں حاصل کرکے اول نمبر پر رہی۔ متحدہ مجلس عمل8کے ساتھ دوسری جبکہ بی این پی مینگل 7نشستوں کے ساتھ تیسری پوزیشن پر رہی۔
عمران خان متوقع وزیراعظم، پالیسی خطاب
عام انتخابات کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی ایک مضبوط پوزیشن میں آگئی ہے جو مرکز میں مخلوط حکومت بناسکتی ہے۔ متوقع وزیراعظم اورپاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا حالیہ عام انتخابات میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات پر کہنا تھا کہ جن جن حلقوں کے بارے میں الزامات لگائے جائیں گے ہم تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔
بلوچستان ایک اور سانحہ کا شکار
عام انتخابات کے روز کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس تعمیر نوکمپلیکس کے قریب پولنگ اسٹیشن پر اس وقت دہشت گرد نے خود کش حملہ کیا جب لوگ اپنا ووٹ کاسٹ کررہے تھے، دھماکے کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 70 زخمی ہوئے، جاں بحق افراد میں 6 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
بلوچستان میں کس کی حکومت بنے گی؟
کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں 4400 پولنگ اسٹیشن میں سے 3500 پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دیا گیا ہے ، حساس پولنگ اسٹیشنوں پر 1700 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں جبکہ صوبہ بھر میں 60 ہزار سیکیورٹی اہلکار پولنگ اسٹیشن پر اپنے فرائض سرانجام دینگے۔