عام انتخابات کی تیاریاں سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں زورو شور سے جاری رہیں، تینوں صوبوں میں ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن ، متحدہ مجلس عمل جو مذہبی جماعتوں پر مشتمل اتحاد ہے کی جانب سے بڑے بڑے جلسے جلوس ، ریلیاں، کارنرمیٹنگز کا انعقاد کیا گیا اور عوام کی بڑی تعدادبھی اس میں شریک رہی مگر بلوچستان میں انتخابی مہم انتہائی سرد مہری کا شکار رہی۔
Posts By: اداریہ
کوئٹہ کی اہمیت ووٹوں تک
کوئٹہ کا حلقہ این اے 265شہر کے وسطی علاقوں پر مشتمل ہے، یہ حلقہ صوبائی اسمبلی کی تین نشستوں پی بی 27،پی بی 28، پی بی 29 جبکہ این اے 265 میں مری آباد،علمدار روڈ،پشتون آباد، کینٹ، جان محمد روڈ، سیٹلائیٹ ٹاؤن، شہباز ٹاؤن، وحدت کالونی بروری روڈ، ڈبل روڈ، ریلوے کالونی سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔
مکران میں بجلی کی فراہمی معطل
تربت سمیت مکران بھرمیں بجلی کے تعطل کو تین ہفتے گزر گئے، ڈپٹی کمشنر کیچ کی جانب سے ممکنہ درستگی کی تاریخ بھی گز رگئی مگر ایران سے بجلی کی بحالی ممکن نہ ہوسکی۔ جیکی گور گریڈ اسٹیشن سے مکران کو سپلائی کی جانے والی بجلی گزشتہ تین ہفتوں سے ایران نے بند کردیا ہے۔
بلوچستان میں عام انتخابات، تبدیلی آئے گی؟
سانحہ مستونگ کے بعد اگرچہ انتخابات میں عوامی سطح پر وہ گہما گہمی نظر نہیں آرہی لیکن سیاسی جماعتیں اس جمود کو توڑنے میں لگی ہوئی ہیں ۔انتخابی ماحول کچھ یوں بن رہا ہے کہ ایک جانب سیاسی جماعتوں کے حق میں آزاد امیدوار دستبردار ہورہے ہیں تو دوسری جانب سیاسی شخصیات کی شمولیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
روایتی میڈیا اور بلوچستان
میڈ یا کو ریاست کے چوتھے ستون کا درجہ حاصل ہے جو اس وجہ سے ہے کہ یہ عوام کے مسائل کو حقائق کے ساتھ ،تحقیق کے بعد مکمل طور پر غیر جانبدارہوکراجاگر کرتا ہے اور ان کی آواز اقتدار کے ایوانوں تک پہنچاتا ہے مگربدقسمتی سے گزشتہ کئی عرصوں سے روایتی میڈیا نے جس طرح کارویہ اپنایا ہے اس پرسے جہاں عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے وہیں حقیقی سیاستدان بھی میڈیا کی جانبداری سے نالاں دکھائی دیتے ہیں۔
عام انتخابات، سیکیورٹی اہم مسئلہ
ملک بھر میں عام انتخابات کی تمام تر تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی تمام تر انتظامات کرلئے گئے ہیں مگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے اس طرح کی گہما گہمی دکھائی نہیں دے رہی ، خاص کر بلوچستان میں سانحہ مستونگ کے بعد سیاسی جماعتوں نے ا پنا اپناانتخابی مہم محدود کر دیا ہے۔
بلوچستان میں پانی کی کمی کا گھمبیر مسئلہ
بلو چستان میں پانی کی سطح 1300 سو فٹ تک گر چکی ہے،ماہر ین نے خبردار کیاہے کہ چند سال میں مناسب اقدامات نہ کئے گئے تو پانی کے ذخائر ختم ہوجائیں گے ۔گزشتہ روز پانی کے مسئلے پر ایک سیمینار منعقد ہواجس میں گورنر بلوچستان، نگران وزیراعلیٰ سمیت ماہرین نے شرکت کی۔
سانحہ مستونگ ، سوگواربلوچستان
بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں خود کش حملے میں 21 مزید افراد کی موت کی تصدیق ہونے کے بعد شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 149 ہو گئی ہے۔
نوازشریف جیل میں، دوسرے کرپٹ سیاستدانوں کی باری کب آئیگی؟
سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو لندن واپسی پر لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا ،نواز شریف اور مریم نواز کی فلائیٹ تقریباً پونے9بجے لاہور ایئر پورٹ پر اتری۔
ترقی پسند بلوچستان شدت پسندی کی لپیٹ میں
بلوچستان کی سیاسی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اس سرزمین نے ترقی پسند قدآور شخصیات کو جنم دیا، نواب یوسف عزیز مگسی سے لیکر میرغوث بخش بزنجو تک ایسے لیڈر پیدا ہوئے جنہوں نے ہمیشہ ترقی پسندانہ سوچ کو پروان چڑھایا۔ ایسٹ انڈیا کمپنی کے دور میں بلوچ لیگ کی بنیاد ڈالی گئی جس کی قیادت نواب یوسف عزیز مگسی نے کی اور انگریز سامراج کے خلاف بھرپور جدوجہد کی ۔