
مختلف پارٹیوں کے درمیان معاہدے کے بعد سینٹ نے حلقہ بندیوں کا بل منظور کیا۔ مسلم لی ق کے کامل علی آغا نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
مختلف پارٹیوں کے درمیان معاہدے کے بعد سینٹ نے حلقہ بندیوں کا بل منظور کیا۔ مسلم لی ق کے کامل علی آغا نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
آئے دن ایران کی سیکورٹی افواج سو کے لگ بھگ پاکستانیوں کو تفتان سرحدی چوکی پر پاکستانی حکام کے حوالے کرتے ہیں۔ ان میں سے 99فیصد لوگوں کا تعلق وسطی پنجاب سے ہوتا ہے۔ یہ وہ ناکام تارکین وطن ہیں جو وزارت داخلہ کے حکام کو لاکھوں روپے رشوت دے کر ایجنٹوں کے ذریعے پنجاب سے ایرانی بلوچستان کا رخ کرتے ہیں۔
گزشتہ دنوں روپے کی قدر میں کمی واقع ہوگئی اور ڈالر 105سے بڑھ کر112روپے کا ہوگیا۔ اس سے قبل آئی ایم ایف نے یہ مشورہ دیا تھا کہ روپے کی قدر میں 15سے 20فیصد کمی کی جائے۔
ایوان بالا میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے کہ پاکستان کو مشرقی وسطیٰ کی جنگ میں گھسیٹا جارہا ہے۔ا س لئے پی پی پی کے سینیٹر نے یہ مطالبہ کیا کہ حکومت وہ تمام شرائط ایوان کے سامنے پیش کرے جن کے تحت پاکستان عرب ناٹو یا وسیع تر اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کا حصہ بن گیا ہے۔
نواز شریف کے بعد تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا۔ وہ تا عمر نااہل قرار پائے ہیں یہ تحریک انصاف کے لئے ایک بری خبر ہے۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ عمران خان کے حق میں فیصلہ آیا ان کے خلاف کوئی بھی الزام ثابت نہیں ہوا تاہم غیر ممالک سے پارٹی کے لئے فنڈ اور چندہ کا مقدمہ پاکستان الیکشن کمیشن کے پاس ہے اور اس کا فیصلہ کمیشن کرے گی۔
پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں سیاسی مسائل پر بحث و مباحثہ جاری ہے۔ بعض اوقات سیاسی معاملات اور مسائل پر حکومت اور اپوزیشن کا یکساں موقف سامنے آتا ہے خصوصاً فیض آباد دھرنا اور اس سے متعلقہ مسائل پر اختلافات رائے کم سے کم نظر آتا ہے۔
ملک کی پانچ اہم ترین مذہبی پارٹیوں نے متحدہ مجلس عمل کی دوبارہ بحالی کا فیصلہ کیا ہے۔ اگلے ایک ماہ کے دوران مذہبی جماعتیں جو اتحادی حکومتوں میں شامل ہیں، حکومتوں کو چھوڑدینگی۔ مولانا فضل الرحمان کو موجودہ حکومت نے کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنایا ہے اس کے علاوہ ان کو مرکزی وزیر کی بھی حیثیت حاصل ہے۔
احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ وہ تین دن کے اندر پچاس لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے جمع کرائیں ورنہ ان کی تمام جائیداد ضبط کی جائیگی۔
حال ہی میں ایرانی بلوچستان میں چاہ بہار بندر گاہ کے پہلے مرحلے کا افتتاح ایرانی صدر حسن روحانی نے کیا۔ اس افتتاحی تقریب میں پاکستانی وفد نے وزارتی سطح پر شرکت کی اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان کوئی معاشی مسابقت نہیں ہے ۔
1997ء کے بعد دوسری بار بلوچستا ن کے اکثر علاقے خشک سالی کا شکار ہیں 1997ء سے لے کر 2005ء تک پورے بلوچستان میں خشک سالی رہی اور 2005ء کے آخری مہینوں میں خشک سالی کا خاتمہ ہوا ۔ دوسرے الفاظ آٹھ طویل سالوں تک خشک سالی نے پورے بلوچستان میں تباہی پھیلائی ۔