کشمیر سے متعلق دور رائے نہیں ہیں کہ اس کے حل کے بغیر پورے خطے میں امن کاقیام نا ممکن ہے۔ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس کا مقصد کشمیر کے مسئلے کو اجاگرکرنا اور بین الاقوامی برادری کو یہ باور کرانا ہے کہ کشمیرہی کی وجہ سے پورے خطے میں دہائیوں سے کشیدگی جاری ہے ۔
Posts By: اداریہ
دہشتگردی کے دو واقعات
بلوچستان میں ایک ہی دن میں دہشتگردی کے دو واقعات پیش آئے ان میں ایک واقعہ کوئٹہ میں پیش آیا جہاں پر پیشہ ور دہشتگردوں نے بی این پی کے رہنماء ملک نوید دہوار اور ان کے سرکاری محافظ کو موقع پر ہی گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔
افغان تارکین وطن کی واپسی
وزیر اعظم سیکریٹریٹ سے ایک حکم نامہ جاری ہوا ہے جس میں متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کیں گئیں ہیں کہ 31 دسمبر سے افغان تارکین وطن اور افغان مہاجرین کی واپسی کو یقینی بنائی جائے۔
روپے کی قدر میں کمی
معاشی فرنٹ پر دو بڑے واقعات نے پاکستانی معیشت پر دور اس اثرات چھوڑے ہیں۔ پہلے تو اسٹاک مارکیٹ میں صرف ایک دن میں 1900 پوائنٹس کی گراوٹ اور دوسری جانب روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابے میں کمی۔
این اے 260 ایک دانشمندانہ فیصلہ
این اے 260 کے ضمنی انتخابات سیاسی میدان میں بہت زیادہ اہمیت اختیار کرگئے ہیں یہاں صف بندی زیادہ نمایاں آتی ہے حسب توقع عوامی نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی نے اپنے اپنے امیدوار بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی)کے حق میں دستبردار کرادیئے اور بی این پی کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا۔
پانامہ تحقیقات آخری مراحل میں
جے آئی ٹی کی تفتیش آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے .جے آئی ٹی کے ممبران قطر پہنچ گئے جہاں وہ قطری شہزادہ کے دعوے کی تصدیق کریں گے کہ منی ٹریل دوحہ سے لندن گیا ہے اور نواز شریف منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں ہے۔
این اے 260اور نیشنل پارٹی کا المیہ
نیشنل پارٹی آج کل کچھ زیادہ ہی متحرک نظر آرہی ہے یہ بلوچ قوم پرست ‘ آزاد خیال یا لبرل افراد کی ایک وسیع النظر پارٹی ہے ۔ ان کے اکثر لیڈر اپنے آپ کو نیپ کے وارث گردانتے ہیں۔
پانامہ کیس ‘ سیاسی فضاء میں تلخی
جوں جوں 10جولائی کا دن قریب آرہا ہے جب جے آئی ٹی کو اپنی مکمل رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانی ہے ، مسلم لیگ ن کے نوجوان وزراء کا لہجہ تلخ تر ہوتا جارہا ہے ۔
قومی اور خودمختار صوبے تشکیل دے جائیں
پاکستان کا موجودہ غیر جمہوری مرکزیت والا نظام ناکام ہوچکا ہے ۔ یہ سیاسی مدبرین کانہیں بلکہ نوکر شاہی کا دیا ہوا نظام ہے جس کے بانی سابق گورنر جنرل ملک غلام تھے ۔
نیب کی سندھ سے بے دخلی
سالوں سے سندھ کے عوام اور سندھ کی حکومت کو وفاقی اداروں کے خلاف شدید قسم کی شکایات تھیں خاص کر کچھ اداروں یعنی سندھ رینجرز او ر نیب اس میں سرفہرست ہیں لیکن ان شکایات کا علم ہونے کے بعد بھی سندھ کے عوام سے متعلق ان کا رویہ تبدیل نہ ہوا ۔