
کشمیریوں نے 1947سے اورخصوصاًگزشتہ ڈیڑھ دو سال سے بھارت کے خلاف علم بغاوت بڑی شدت سے بلند کیا ہوا ہے ۔
کشمیریوں نے 1947سے اورخصوصاًگزشتہ ڈیڑھ دو سال سے بھارت کے خلاف علم بغاوت بڑی شدت سے بلند کیا ہوا ہے ۔
وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایران کو تجویز دی ہے کہ گوادر بندر گاہ کو ریل اور سڑک کے ذریعے چاہ بہار سے ملایا جائے ۔یہ بات انہوں نے ایرانی صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے دوران بتائی۔
وزیراعظم پاکستان اپنے ٹیم کے ہمراہ آج کل نیو یارک میں ہیں جہاں وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے گئے ہیں ۔
توقع کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے خطاب میں ایران ‘ پاکستان اور شمالی کوریا کو براہ راست یا بلواسطہ سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔
وزیراعلیٰ نے کرخ میں گرڈ اسٹیشن کا افتتاح کیا ،اس گرڈ اسٹیشن کی تعمیر پر تقریباً 24کروڑ روپے کے اخراجات آئے ہیں۔ تقریباً 123کلو میٹر طویل پاور ٹرانسمیشن لائن خضدار اور کرخ کے درمیان تعمیر کی گئی ہے جس سے کرخ اور مولہ کے پسماندہ ترین علاقوں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے نواز شریف اور اس کے بچوں سمیت تمام کی نظر ثانی کی درخواستیں مسترد کردیں۔اس طرح وہ خود اور ان کے اہل خانہ نا اہل ہوگئے ۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ ان پر جرم ثابت ہوگیا ہے ، وہ سب کے سب مجرم ہیں ، ان کی حمایت کرنا مجرم کی حمایت کرنا ہے ۔
بلوچستان کے عوام کا یہ جائز اور قانونی مطالبہ ہے کہ اس کو نہری پانی میں اس کا جائز حصہ دیں ۔ 1991ء میں صوبوں کے درمیان نہری پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہوا تھا جس میں تمام باتوں کے علاوہ بلوچستان کو دس ہزار کیوسک اضافی پانی دینے کا اعلان کیا گیا تھا اس معاہدے پر نواب ذوالفقار علی مگسی کے دستخط ہیں جو اس وقت بلوچستان کی نمائندگی کررہے تھے اس معاہدے کے روح رواں میاں شہباز شریف تھے اور انہوں نے معاہدہ کی تکمیل میں اہم ترین کردار ادا کیا تھا۔
نواز شریف کے دور اقتدار سے ہی مسلم لیگ میں زبردست اختلافات کی خبریں آرہی تھیں ۔ پارٹی میں ایک سے زیادہ گروہ تھے ،اکثر کو نواز شریف نے حسب عادت نظر انداز کیا ہوا تھا، بعض اراکین نے قومی اسمبلی کے فلور پر اپنی پارٹی کی لیڈر شپ کے خلاف ناراضگی کا بر ملا اظہار بھی کیا تھا ۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی بورڈ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ بلوچستان کی بڑی شاہراہوں پر 9ایمر جنسی سنٹر قائم کیے جائیں گے ۔ یہ سینٹر دانسر‘ مینازبازار ‘ قلات ‘ سوراب ‘ وڈھ ‘ کوراڑو ‘ ناگ ‘ ونگو اور ہوشاب میں قائم ہونگے، یہ تمام سنٹرز وسطی ،شمالی اور مغربی بلوچستان میں قائم کیے جائیں گے۔
ہمارے حکمرانوں کو تھوڑی سی فکراس وقت لاحق ہوئی جب سیکورٹی کے خطرات اس ملک پر منڈ لا رہے ہیں ۔ اس سے قبل ان کو ملک اور قوم کا خیال نہیں آیا، اگر ہمارے حکمران صرف دولت و شہرت کے دلدادہ نہ ہوتے او راچھی حکمرانی کی روایات قائم کرتے تو کوئی وجہ نہیں تھی کہ کوئی بیرونی ملک ہم کو آنکھیں دکھاتا۔